واشنگٹن: امریکا کے نامور تھنک ٹینک نے 2015 میں جاری کی گئی اپنی پہلی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2044 تک امریکا میں گورے اقلیت بن جائیں گے۔
امریکا کے مردم شماری بیورو کے اعدادوشمار کی بنیاد پر جاری کیے گئے ڈیٹا میں بروکنگ انسٹی ٹیوشن نے اندازہ لگایا کہ ہسپانوی، سیاہ فام اور ایشیائی باشندے امریکا کی نئی اکثریت ہوں گے۔
انسٹی ٹیوشن کے مطابق ہسپانوی میں جاری اضافے کو دیکھتے ہوئے 2044 میں امریکا میں ان کی آبادی 25.1 فیصد ہو جائے گی جو افریقی امریکیوں کے مقابلے میں دگنی ہو گی۔
ان اندازوں کے مطابق 2044 میں امریکا کی کل آبادی کے مقابلے میں گوروں کی آبادی 49.7 فیصد ہو گی اور 2060 تک اس میں مزید آئے گی اور یہ ملکی آبادی کا 44 فیصد ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2025 تک ملک میں گوروں کی آبادی بڑھتی رہے گی اور یہ 19 کروڑ، 98 لاکھ 67 ہزار تک پہنچ جائے گی لیکن اس کے بعد امریکا میں گوروں کی آبادی میں بتدریج کمی آنا شروع ہوجائے گی اور 2060 تک یہ سلسلہ برقرار رہے گا جب ان کی آبادی کا تناسب 44 فیصد ہو گا۔
آبادی کی کمی کی وجوہات بتاتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ آبادی میں قدرتی کمی کے ساتھ ساتھ پیدائش کے مقابلے میں اموات کا زیادہ تناسب اس کی بنیادی وجوہات ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2014 سے 2060 کے درمیان امریکا میں ہسپانوی اور ایشیائی باشندوں کی آبادی کی شرح میں دگنا اضافہ ہو گا اور یہ بالترتیب 129 اور 115 فیصد تک ہو گی۔
اس کے علاوہ دیگر اقوام کی آبادی میں اضافے کی شرح تین گنا تک بڑھتے ہوئے 220 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
اس نئی تحقیق میں ایشیائی باشندوں کی آبادی کے امریکا میں اضافے کا ریکارڈ تخمینہ لگایا گیا اور ماضی میں کبھی بھی اتنی بڑی تعداد میں ایشیائی آبادی کے امریاک میں اس تناسب سے بڑھنے کی پیشگوئی نہیں کی گئی لیکن ہسپانوی آبادی کے حوالے سے جاری اعدادوشمار میں کمی آئی ہے۔
ایشائی آبادی میں اس قدر اضافے کی وجہ بڑی تعداد میں امیگریشن کو قرار دیا جا رہا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ہسپانوی باشندوں نے اتنی بڑی تعداد میں امریکا میں سکونت اختیار نہیں کی۔