ریاض(نیوزڈیسک)سعودی حکام نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین 13 نومبر سے سعودی عرب پہنچنا شروع ہو جائیں گے کیونکہ عام طور پر عمرہ سیزن یکم صفر سے شروع ہوتا ہے اور رمضان المبارک کے آخر تک جاری رہتا ہے۔اس سال حج کے ساتھ ہی عمرہ کرنے والے افراد کے آخری گروپ نے 28 اکتوبر بروز بدھ واپسی کی تھی۔ سعودی وزارت حج کے ترجمان حاتم القاضی نے بتایا کہ حج سیزن کے اختتام کے بعد اگلے عمرہ سیزن کے درمیان صرف 15 دنوں کا ہی وقت ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت اس عرصے کے دوران نئے عمرہ سیزن کے تمام منصوبوں پر آخری بار نظر ثانی کرتی ہے اور تمام حج کمپنیوں کو کسی بھی نئے انتظامات کی صورت میں آگاہ کرتی ہے۔وزارت حج کے اعداد وشمار کے مطابق حج کے لئے آنے والے زائرین کی کل تعداد 13 لاکھ 27 ہزار 944 ہے جبکہ فریضہ حج کے بعد واپس جانے والوں کی کل تعداد 13 لاکھ 27 ہزار 751 ہے۔وزارت حج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت اس 15 دن کے وقفے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ستمبر میں بنائے گئے منصوبوں پر نظر ثانی کرتی ہے تاکہ اس نئے سیزن کو کامیاب بنایا جائے اور زائرین کو ایسی تمام سہولیات فراہم کی جائیں جن سے وہ اپنی تمام عبادات اطمینان اور سکون سے ادا کر سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شہری اور تارکین وطن اس موقع پر مکہ اور مدینہ میں رش نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور عمرہ کی ادائی اور مدینہ منورہ کا دورہ کرتے ہیں۔وزارت حج باہر سے آنے والے عمرہ زائرین کو سہولیات کا مکمل پیکج فراہم کرتی ہے جن میں سفر کی تاریخ، ہوائی سفر کی مکمل معلومات، ٹھہرنے کی جگہ اور اس کا مسجد الحرام یا مسجد نبوی سے فاصلہ، ہر کمرے میں موجود بستروں کی تعداد، مدینہ جانے کی تاریخ، کھانے پینے کی سہولت اور بالآخر واپسی کی تاریخ شامل ہوتی ہے۔ایک حالیہ بیان میں وزیر حج بندر الحجار کا کہنا ہے کہ ایک نیا عمرہ سسٹم اور اس کے تحت نئے قوانین کا اجراء ہو گا تاکہ ہر سال نئے زائرین عمرہ کا بھی خیال رکھا جائے۔انہوں نے مقامی سعودی اخبار “سعودی گزٹ” کو بتایا کہ اگلے سال سے ہر ماہ 4 لاکھ زائرین کی جگہ تقریبا 12 لاکھ زائرین عمرہ کے لئے آیا کریں گے۔وزارت حج کے اعداد وشمار کے مطابق سال 2013 میں 50 لاکھ عمرہ ویزے جاری کئے گئے ہیں جبکہ 2014 اور 2015 کے دوران 60 لاکھ ویزے جاری کئے گئے تھے۔ اب 2016ء میں 1 کروڑ ویزے جاری کئے جائیں گے اور امید کی جارہی ہے کہ 2018ء تک یہ تعداد 6 کروڑ تک جا پہنچے گی۔