کراچی(نیوز ڈیسک ) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوآئل اینڈ گیس اسٹاکس، فرٹیلائزرسیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے غیرمتوقع طور پر محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی لیکن اس کے باوجود48.46 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔حصص کی مالیت میں21 ارب37 کروڑ83 لاکھ 54 ہزار 827 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر106.43 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی34300 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی، کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں، دیگر آرگنائزیشنز اور بروکرز کی جانب سے مجموعی طور پر41 لاکھ99 ہزار828 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی رہی کیونکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے12 لاکھ32 ہزار532 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے24 لاکھ42 ہزار333 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے5 لاکھ24 ہزار963 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس49.63 پوائنٹس کے اضافے سے34275.75 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس4.20 پوائنٹس بڑھ کر 20436.84 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس13.30 پوائنٹس کے اضافے سے57475.67 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت1.19 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ39 لاکھ 80 ہزار600 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار 359 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 164 کے بھاو¿ میں اضافہ، 174 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔