اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ملکی معدنی پیداوار میں 1سال کے دوران 40 فیصد کمی ہوگئی، تانبا،کرومائٹ، چینی مٹی، چونے کا پتھر، سلیکان ریت، فاسفیٹ اور کچ دھات سمیت 10معدنی پیداوار میں کمی ہوئی۔
وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی دستاویزکے مطابق آئینی طور پر جوہری مواد کے علاوہ تمام دیگرمعدنیات صوبائی موضوع ہے، وفاق کو جغرافیائی سروے اور قومی پالیسیوں کی تشکیل کا اختیار ہے۔ دستاویزات کے مطابق فاسفیٹ کی پیداوار 1لاکھ 1 ہزار میٹرک ٹن رہ گئی جو گزشتہ سال 1لاکھ 30ہزار میٹرک ٹن تھی، کچ دھات کی سالانہ پیداوار7 لاکھ 20ہزار سے گھٹ کر 5لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن، سوپ اسٹون کی 1لاکھ 6ہزار سے کم ہو کر 89ہزار میٹرک ٹن رہ گئی۔
اسی طرح سلیٹ اسٹون، سلیکاریت، اونیکس، چونے کا پتھر، چینی مٹی، کرومائٹ اور تانبے کی پیداوار میں بھی کمی ہوئی۔ دستاویزکے مطابق 1 سال میں 16اقسام کی معدنیات کی پیداوار میں اضافہ ہوا جن میں گندھی ہوئی مٹی بھر بھرا پتھر کی سالانہ پیداوار 95لاکھ81ہزار میٹرک ٹن سے تجاوز کر گئی ہے جو گزشتہ سال 88لاکھ 92ہزار میٹرک ٹن تک محدود تھی۔
بریٹس کی پیداوار 1 لاکھ 16 ہزار سے بڑھ کر 1لاکھ 33 ہزار میٹرک ٹن، باکسائٹ کی پیداوار 21 ہزار سے بڑھ کر 32ہزار میٹرک ٹن سے تجاوز کرگئی، بینٹو نائٹ کی سالانہ پیداوار 40 ہزار سے تجاوز کرگئی جوگزشتہ سال 25ہزار میٹرک ٹن تھی، اس کے علاوہ کوئلے، ڈولومائٹ، ایمرالڈ، فیلڈ سپر، فائع کلے، فلرزکلے، فلرز ارتھ، گرینائٹ، گریفائٹ، جپسم، عام ماربل، پہاڑی و ریتلا نمک کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا۔
ملکی معدنی پیداوار میں 1سال کے دوران 40 فیصد کمی ہوگئی
4
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں