واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکہ نے کہا ہے کہ اس کے جنگی بحری جہاز جنوبی بحیرہ چین کے متنازع علاقوں سے دوبارہ گزریں گے اور اس قسم کے آپریشنز سے کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے۔گائیڈڈ میزائلوں سے لیس امریکی بحری بیڑا یو ایس ایس لیسن چینی دعوے کے مطابق گذشتہ ہفتے اس کے ملکیتی مصنوعی جزیرے کے قریب آیا تھا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق منگل کو امریکی پیسیفک کمانڈ کے ایڈمرل ہیری ہیرس نے بیجنگ کی پیکنگ یونیورسٹی میں اپنی تقریر میں کہا کہ ہم دنیا بھر کے پانیوں میں کئی دہائیوں سے نقل و حرکت کی آزادی کے تحت آپریشنز کر رہے ہیں۔ اس لیے یہ کسی کے لیے بھی باعثِ حیرانی نہیں ہونے چاہئیں،انھوں نے کہا کہ ہماری فوج ہر اس علاقے پر فضا اور سمندر کے راستے جائے گی جہاں عالمی قانون کے تحت اسے ایسا کرنے کی اجازت ہے۔ جنوبی بحیرہ چین کو اس سلسلے میں نہ استثنیٰ ہے اور نہ دیا جائے گا،دوسری جانب چین نے کہاکہ قومی سلامتی کے استحکام کے لیے ا ±س کے اقدامات جائز ہیں اور گذشتہ ماہ واشنگٹن میں چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر براک اوباما کے درمیان ملاقات میں چینی صدر نے کہا تھا کہ چین کا ’اس جزیرے پر فوج تعینات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔