ریاض (نیوزڈیسک) سعودی تاجروں نے محکمہ محنت کی طرف سے متعارف کرائے گئے نئے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا ہے سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق تعطیلات ، خواتین کی نوکریوں اور غیر ملکیوں کو پاسپورٹ اپنے پاس رکھنے کی اجازت کے حوالے سے سعودی تاجر فکرمند ہیں۔ سعودی تاجروں کا کہنا ہے کہ نئے قوانین ملازمین کے حق میں ہیں جبکہ کاروباری حضرات کو ہر خلاف ورزی پر جرمانہ دینا ہوگا۔ تاجروں کا موقف ہے کہ ملازمین کے لئے بنائے جانے والے قوانین کی خلاف ورزی پرجرمانے اور سزائیں دینے سے پہلے انہیں نئے قوانین کے حوالے سے آگہی اور تیاری کا موقع دیا جائے۔ ایک کمپنی کابلی ہولڈنگ کمپنی کے چئیرمین واصف کابلی کا کہنا ہے کہ عورتوںکو روزگار فراہم کرنے کے حوالے سے نئے قوانین پر عمل درآمد کے بعد نجی شعبے میں خواتین کیلئے روزگار کے مواقع محدود ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا شوہر کی موت کی صورت میں عدت کے چار ماہ اور دس دن کی چھٹی پوری تنخواہ کے ساتھ دینے کے قانون پر عمل درآمد کی صورت میں کمپنیوں پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ جبکہ خواتین ورکروں کے لئے علیحدہ طریق کار جیسے حجاب کے ساتھ اور مردوں سے علیحدہ ماحول متعارف کرانا ایک بڑا درد سر ہوگا۔ ورکرز کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں رکھنے کی صورت میں کمپنیوں پر دو ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جانا بھی سعودی کاروباریوں کے لئے تشویش کا سبب ہے۔ کابلی نے سوال کیا کہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ تو ہوگیا لیکن تاجروں اور کاروباری مالکان کے حقوق کون دلائے گا؟ جرائم میں ملوث ملازمین کسی بھی وقت نوکری چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔ اسی طرح کوئی بھی ملازم کسی بھی وقت بغیر کسی معقول وجہ کے ایک ماہ کی چھٹی پر جا سکتا ہے۔ خواتین ملازمین کے علیحدہ کام کرنے کی صورت میں پیداواری صلاحیت متاثر ہوگی