جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

ایلان کی موت کے بعد ۔۔۔۔بین الاقوامی ادارے کالرزہ خیز انکشاف

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(نیوزڈیسک)یورپ کا رخ کرنے والے مہاجرین کے سمندر میں ڈوب جانے کے واقعات ابھی تک اتنے زیادہ ہیں کہ تین سالہ شامی بچے ایلان کردی کی موت کے بعد گزشتہ دو ماہ میں اب تک مزید 77 بچے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق ایلان کردی کے اپنے خاندان اور کئی دیگر تارکین طن کے ساتھ ترکی سے یونان کی طرف خطرناک سمندری سفر کے دوران ڈوب کر ہلاک ہو جانے کے بعد اس کی لاش ترکی کے ایک ساحل سے ملی تھی۔ اس واقعے نے عالمی ضمیر کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور ایلان کی ساحل پر موجود لاش کی تصویر کئی دنوں تک عالمی ذرائع ابلاغ میں سرخیوں کا موضوع بنی رہی تھی۔آئی او ایم کے مطابق اس سال اب تک بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد سات لاکھ چوبیس ہزار ہو چکی ہے۔ ان میں سے پناہ کے متلاشی 80 فیصد تارکین وطن ترکی سے اپنا سفر شروع کرنے کے بعد بحیرہ ایجیئن پار کر کے یونان کے راستے یورپی یونین میں داخل ہوئے۔اس دوران اس سال یکم جنوری سے لے کر جمعہ تیس اکتوبر تک کم از کم 3329 مہاجرین سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے تھے۔ اسی ہفتے ترکی سے آنے والے مہاجرین کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے مزید درجنوں انسان سمندری لہروں کی نذر ہو گئے۔ ان میں ایک درجن سے زائد بچے بھی شامل تھے، جن میں سے آٹھ کی موت صرف جمعے کے روز ہوئی۔بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت نے بتایا ہے کہ ایلان کردی کی ترکی کے ایک ساحل سے لاش دو ستمبر کو ملی تھی۔ اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ یہ شامی بچہ ترکی سے یونان کی طرف سفر پر تھا لیکن یونانی ساحل تک صرف اس کا والد ہی پہنچ پایا تھا۔آئی او ایم نے کہا ہے کہ ایک تکلیف دہ حقیقت یہ بھی ہے کہ ایلان کردی کی موت کے بعد سے قریب دو ماہ کے عرصے میں ایسے ہی مزید کم از کم 77 دیگر مہاجر بچے بھی سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…