اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بڑے کہتے تھے نیم حکیم خطرہ جان اب یہ محاورہ حکیموں سے ہٹ کر انٹر نیٹ تک آگیا ہے ۔ جسے دیکھئے اپنی بیماری کو گوگل کرتا ہے اور جو کچھ ملتا ہے اس پر عمل درآمد شروع کردیتاہے ۔ انٹرنیٹ سے اپنا علاج کرنا خطرناک ہوسکتاہے ۔ اس سے آپ کو لگے گا جیسے ہر نئی بیماری نے آپ میں بیسرا کرلیاہے ۔ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ انٹر نیٹ پر کسی بھی بیماری کے علاج کو تلاش کرتے ہوئے پہلے دس نتائج میں سے اکثر غیر متعلقہ ہوتے ہیں ۔ یہ صورتحال اس وقت مزید خطرناک ہوجاتی ہے جب جواب میں صارفین کو متعلقہ سرچ میں مزید نئی نئی علامتوں سے روشناس کرایا جاتاہے ۔ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ سے اپنا علاج کرنے کی صورت میں صارفین کے خوف میں اضافہ ہی ہوتاہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں