بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

ٹی بی اب ایڈز کی طرح ہی مہلک ترین بیماری بن گئی ہے،عالمی ادرہ صحت

datetime 29  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(نیوز ڈیسک)عالمی ادرہ صحت کے مطابق تپِ دق یا عام فہم میں ٹی بی کہلانے والی بیماری اب ایڈز کی طرح ہی مہلک ترین بیماری بن گئی ہے۔دونوں بیماریوں سے سنہ 2014 میں گیارہ اور بارہ لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔عالمی ادرہ صحت یعنی ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ایک قابلِ علاج بیماری ہوتے ہوئے بھی تپِ دق کے اعداد و شمار ناقابلِ قبول ہیں۔میڈیسن سینس فرنٹیئرز کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار انتہائی مایوس کن ہے اور ٹی بی کے خلاف بچاؤ میں ناکامی کی تنبیہہ ہیں۔عالمی ادار ہ صحت کی ٹی بی سی متعلق سالانہ رپورٹ کے مطابق تپِ دق سے لڑنے کے لیے بڑے بڑے اقدامات کیے گئے جن کی وجہ سے سنہ 1990 کے بعد سے شرح اموات نصف ہوئی ہے۔ اور اس بیماری میں مبتلا ہونے کا تناسب بھی سنہ 2000 سے ایک اعشاریہ پانچ فیصد کم ہوا ہے۔ایڈز سے بچاؤ کی ادویات کے باعث اس بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔ڈبلیو ایچ او میں تپِ دق سے متعلق شعبے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ماریو نے بی بی سی نیوز کو بتایا ’دنیا بھر میں تپِ دق اور ایڈز سے متاثر ہو کر مرنے والے افراد کی تعداد تقریباً برابر ہے۔‘ایڈز سے ہلاکتوں کی تعداد سنہ 2000 کے بعد سے کم ہویی ہے اور سالانہ اس سے بارہ لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔جبکہ سنہ 2014 میں تپِ دق کے باعث جان گنوانے والے افراد کی تعداد پندرہ لاکھ ہے۔ لیکن ان میں سے چار لاکھ کو سرکاری طور پر ایڈز کے مریضوں میں شامل کیا گیا چونکہ وہ ایچ آئی وی پازیٹیو بھی تھے۔عالمی ادارہ صحت ٹی بی اور ایڈز کو دو بڑی قاتل بیماریاں قرار دے رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر جنل مارگریٹ چین کا کہنا ہے کہ سنہ 1990 کے بعد سے بہت فرق پڑا ہے تاہم اگر دنیا اس وبا کو ختم کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے خدمات اور تحقیق کے لیے سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔عالمی ادارہ صحت اگلے سال تپِ دق کے خاتمے کے لیے اپنے لائحہ عمل تیار کرے گی جس کے مطابق سنہ 2030 تک اس بیماری سے ہونے والے اموات کو 90 فیصد تک کم کیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…