جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

عراق اور شام،سی آئی اے نے خوفناک منظر نامے کی پیشن گوئی کردی

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکا کے مرکزی خفیہ ادارے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ جان برینان نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے بعض حصوں میں جاری تنازعات کا فوجی حل ناممکن ہے،بعض ممالک کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے مستقبل میں مو ثر مرکزی حکومتوں کے قیام کی تصویر دھندلی نظر آرہی ہے۔میڈیارپوٹس کے مطابق جان برینان واشنگٹن میں سراغرسانی سے موضوع پر منعقدہ ایک کانفرنس میں تقریر کررہے تھے۔اس کانفرنس میں دوسرے سکیورٹی عہدے داروں اور صنعتی ماہرین نے بھی گفتگو کی ہے۔برینان نے کہا کہ جب میں لیبیا ، شام ،عراق اور یمن کی جانب دیکھتاہوں تو میرے لیے ان ممالک میں ایک ایسی مرکزی حکومت کا تصور کرنا بھی مشکل ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد ماضی میں کھینچی گئی سرحدوں کے مطابق ان ملکوں میں اپنا کنٹرول اور اتھارٹی قائم کرسکے۔انھوں نے کہا کہ ان ممالک میں جاری تنازعات کا فوجی حل ناممکن ہے۔تنازعات کے حل کے لیے آپ کو درجہ حرارت کم کرنے ،تنازعے کی شدت کو نیچے لانے کی ضرورت ہے۔ پھر آپ وہاں موجود ان تمام فریقوں کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کریں جو تنازعات کے پ ±رامن حل میں سنجیدہ ہیں۔فرانس کی خارجہ انٹیلی جنس ایجنسی ڈی جی ایس ای کے سربراہ برنارڈ باجولٹ نے کانفرنس میں کہا کہ اس خطے کا موجودہ تنازعات کے پیش نظر اپنی پرانی ڈگر پر واپس آنا ممکن نظر نہیں آتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جس مشرقِ وسطیٰ کو ہم جانتے ہیں،وہ ختم ہوچکا اور مجھے شک ہے کہ وہ دوبارہ واپس آئے گا کیونکہ شام پہلے ہی برسر زمین تقسیم ہوچکا ہے،اسد رجیم کا ملک کے بہت تھوڑے علاقے پر کنٹرول باقی رہ گیا ہے۔دوسری عالمی جنگ کے بعد معرض وجود میں آنے والے ملک کے ایک تہائی حصے پر ہی اسد حکومت کی عمل داری ہے جبکہ ملک کے شمال میں کردوں نے اپنی خود مختاری قائم کرلی ہے۔انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عراق میں بھی ہم یہی منظر دیکھ رہے ہیں۔مجھے اس میں ش بہ ہے کہ ان ممالک میں واقعی گذشتہ صورت حال دوبارہ لوٹ سکتی ہے”۔تاہم اس کے باوجود ان کا کہنا تھا کہ ”مجھے اعتماد ہے کہ ایک روز یہ پورا خطہ ایک مرتبہ پھر مستحکم ہوجائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…