اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شکر انسانی صحت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے مگر ان خطرات کو خاطر میں نہیں لایا جاتا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض سمیت متعدد بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔ ”دی گارڈین“ کی رپورٹ کے مطابق سان فرانسسکو کے طب اطفال کے ماہر رابرٹ لوسٹنگ کا کہنا ہے کہ ان کے کلینک میں آنے والے موٹاپے میں مبتلا 43بچوں کی حالت اس وقت ڈرامائی طور پر بہتر ہو ئی جب ان کی خوراک میں شکر کی بجائے نشاستہ دار غذائیں شامل کر دی گئیں۔ اس کے باعث انہیں مطلوبہ مقدار میں حرارے حاصل ہوتے رہے مگر وہ بیماریاں دس ہی روز میں ختم ہو گئی جو آگے جا کر ذیا بیطس کا سبب بن سکتی تھیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ نو سے 18برس کے عمر کے 43بچوں کو وزن میں اضافے اور اس کی بدولت پیدا ہونے والے بلڈ پریشر جیسے امراض کے علاج کیلئے ان کے پاس لایا گیا۔ ماہرین نے انہیں نو دنوں تک اپنی تیار کردہ خوراک فراہم کی اور ہدایت کی وہ روزانہ کی بنیاد پر خود اپنا وزن کرتے رہے۔ اس خوراک میں شکر کی مقدار 28فیصد سے گھٹا کر 10فیصد کر دی گئی جبکہ فرکٹوز (جو شکر کی ایک قسم ہے اور مسائل کا سبب بنتی ہے) کی مقدار 12فیصد سے چار فیصد کر دی جبکہ کیلوریز کی شرح وہی رہی۔ میٹھی خوراک کو نشاستہ دار خوراک سے تبدیل کر دیا جس میں ٹرکی، ہاٹ ڈاگز، پیزا وغیرہ شامل ہیں۔ نو روز کے بعد ماہرین نے دیکھا کہ بچوں کے میٹابولک مسائل میں کئی پہلوﺅں سے کمی ہو چکی ہے، کولیسٹرول کی خطرناک سطح کم ہو چکی ہے اور انسولین ایک تہائی رہ گئی ہے جبکہ جگر کے افعال بھی بہتر ہوئے ہیں۔ دوسری طرف اس تحقیق پر تنقید بھی ہو رہی ہے اور گلاسگو یونیورسٹی کے میٹابولک میڈیسن کے پروفیسر نوید ستار کا کہنا ہے کہ یہ نتائج مجھے قائل نہیں کر سکے کیونکہ یہ بہت محدود پیمانے پر کی جانے والی تحقیق ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں