ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب نے منگل کو ہیروئن سمگل کرنے کے جرم میں ایک پاکستانی کا سر قلم کر دیا۔وزارت داخلہ کے ایک جاری بیان میں بتایا گیا کہ نعمت اللہ بخش پر اپنے جسم کے اندر منشیات سمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔سعودی عرب میں زیادہ تر سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے سر قلم کیا جاتا ہے۔انسانی حقوق کے کارکن سعودی عرب میں ایسے مقدموں کی کارروائی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ منشیات کے کیسوں میں سزائے موت نہیں سنائی جانی چاہیئے۔اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق، نعمت اللہ 138ویں سعودی یا غیر ملکی ہیں جنہیں رواں سال سعودی عرب میں سزائے موت دی گئی۔گزشتہ سال یہ تعداد 87 تھی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سعودی عرب سزائے موت دینے والا تیسرا بڑا ملک تھا۔سعودی قوانین کے تحت قتل، منشیات سمگلنگ، مسلح ڈکیتی، ریپ اور مرتد ہونے پر سزائے موت دی جا سکتی ہے۔2011 کے بعد سے سعودی عرب میں ہر سال اوسطاً 80 افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں