ٹورنٹو(نیوزڈیسک) کینیڈ ا کے نئے منتخب وزیراعظم نے الیکشن ہی نہیں جیتا بلکہ لوگوں کے دل بھی جیت لئے ہیں،جسٹن ٹروڈو اور ان کی پارٹی امیگریشن کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کرچکی ہے اور اب ان پر عملدرآمد کا وقت آچکاہے۔مزے کی بات یہ ہے کہ نئے وزیراعظم اور ان کی پارٹی پاکستانیوںکے لئے کافی نرم گوشہ رکھتی ہے ،جسٹن ٹروڈو اور ان کی پارٹی کے منشور اور وعدوں کے مطابق ایسے لوگوں کے لیے امیگریشن درخواستوں کی تعداد دوگنا کر دی جائے گی جن کے والدین یا دادا اور دادی یا نانا اور نانی پہلے سے کینیڈیا میں مقیم ہیں۔ پہلے ان لوگوں کو سالانہ 5ہزار ویزے دیئے جا رہے ہیں جو اب 10ہزار ہو جائیں گے۔فیملی کلاس امیگریشن کے طریقہ کار کو تیز کرنے کے لیے اس کا بجٹ دوگنا کر دیا جائے گا۔ ایکسپریس انٹری کی درخواست پر جن لوگوں کے رشتہ دار کینیڈا میں مقیم ہیں ان کے لیے مختص پوائنٹس میں اضافہ کیا جائے گا۔ میکسیکو کے شہریوں کے لیے کینیڈا میں داخل ہونے کے لیے ویزا کی شرط ختم کر دی جائے گی۔ مہاجرین اورپناہ گزینوں کے لیے صحت کی سہولیات مفت کر دی جائیں گی۔ غیرملکی طلبائ و طالبات کے لیے کینیڈین شہریت کا حصول آسان بنایا جائے گا۔ طلبہ کے لیے شہریت حاصل کرنے کی خاطر کینیڈا میں رہائش کا دورانیہ کم کر دیا جائے گا۔ کینیڈا میں مقیم والدین کے لیے اپنے بچوں کو کینیڈا لانے میں آسانی کے لیے بچوں کی عمر کی حد19سال سے بڑھا کر 22سال کر دی جائے گی۔ یعنی پہلے والدین صرف 19سال تک کے اپنے بچوں کو پاس بلا سکتے تھے۔ اب 22سال تک کے بچوں کو بلا سکیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ دن ہی کینیڈا میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں کامیابی کی خوشی میں ٹورنٹو میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں کینیڈا کے نومنتخب وزیراعظم جسٹن ٹروڈو شلوارکرتا اورکولہاپوری چپل پہن کرشریک ہوئے،یہی نہیں جب محفل رنگ میں آئی تو کینیڈین وزیراعظم نے بھنگڑا بھی ڈالا، بھنگڑاڈالتے دیکھ کرکوئی یہ نہیں کہہ سکتاکہ یہ کینیڈا کے وزیراعظم ہیں ، جسٹن ٹروڈو نے اسی پربس نہیں کیا وہ کرتاشلوارزیب تن کرکے ایک مسجد میں گئے جہاں انہوں نے پاکستانیوں کے ساتھ بیٹھ کربریانی کی ضیافت کا مزہ اٹھایا،مسجد میں بیٹھے بریانی کھاتے کینیڈا کے وزیراعظم کسی بھی پاکستانی سے زیادہ پاکستانی لگ رہے تھے۔