ریاض (نیوز ڈیسک) امریکا نے فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی امداد میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک امریکی سفارتکار کے مطابق امریکا فلسطینی عوام کی اسرائیل کے ساتھ عدم تعاون کے باعث فلسطینی اتھارٹی کی مالی امداد میں کٹوتی کررہا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے حوالے سے نیوز ویب سائٹ ”المانیٹر“ نے بتایا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ غرب اردن اور غزہ کے لئے امریکی امداد کو سال 2016ئ کے لئے 370 ملین ڈالر سے کم کر کے 290 ملین ڈالر کررہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ عمان کے دورے پر آنے والے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ فلسطینی امداد میں کٹوتی کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا “فلسطینی اتھارٹی کی امداد کی کمی کا فیصلہ اس سال کے اوائل میں کیا گیا تھا۔” عہدیدار کا مزید کہنا تھا “اس فیصلے کو اختیار کرنے میں بہت سی چیزوں کا عمل دخل ہے جن میں فلسطینیوں کی جانب سے عدم تعاون اور ہمارے عالمی امداد کے بجٹ میں کٹوتی شامل ہے۔” امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس کٹوتی کا براہ راست تعلق اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری حالیہ تشدد کی لہر سے نہیں ہے۔ مگر ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پچھلے کچھ ہفتوں سے جاری تشدد پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے