بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

بزرگوں کا ڈپریشن دور کرنے کے لیے فون نہ کریں بلکہ ان کے پاس بیٹھیں

datetime 25  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد(نیوز ڈیسک )ماہرینِ نفسیات کے مطابق اہلِ خانہ اگر فیس بک یا فون کی بجائے والدین یا بزرگوں کے پاس کچھ وقت گزاریں تو اس سے ان کی اداسی، ڈپریشن اور ذہنی تناو¿ کو بہت حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
امریکا میں ہونے والے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہےکہ کسی بزرگ کے گھر جانے اور ان سے بات کرنے کا طریقہ ان میں ڈپریشن دور کرنے میں سب سے زیادہ مو¿ثر ثابت ہوسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ عمل دواو¿ں سے زیادہ مو¿ثر اور طاقتور ہوتا ہے۔ یہ تحقیق ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی ا?ف پورٹلینڈ کے ماہرِ نفسیات ڈاکٹر ایلن ٹو نے کی ہے۔
بزرگوں میں ذہنی تناو¿ سے متعلق تحقیق جرنل ا?ف امریکن جیرائٹرکس میں شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد اکثر ڈپریشن کے شکار ہوسکتے ہیں اور اکیلا پن یا تنہائی اس کی اہم وجہ ہے۔ محقق نے زور دیا ہے کہ جوان حضرات ہفتے میں کم سے کم دو مرتبہ اپنے والدین یا بزرگوں سے ملاقات ضرور کریں کیونکہ اس سے ان کی ذہنی حالت بہترہوتی ہے۔
رپورٹ کی تیاری کے لیے 2004 سے 2010 تک 11 ہزار 65 افراد کو نوٹ کیا گیا جن کی عمر 50 ،60 یا 70 یا اس کے عشروں میں تھی۔ جو بزرگ اپنے بچوں سے نہیں ملتے تھے ان میں ڈپریشن 13 فیصد، مہینے میں ایک بار ملنے والے میں 8 فیصد اور ایک مہینے میں دو مرتبہ بات کرنے والوں میں 6 فیصد تک ڈپریشن کا مرض نوٹ کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 70 یا اس سے زائد عمر کے افراد اپنے بچوں سے مل کر زیادہ خوش ہوتے تھے جب کہ 50 سے 69 سال تک کے افراد دوستوں کی صحبت میں زیادہ سکون محسوس کرتے رہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…