بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

شام میں روس ایسا کیا کررہا ہے جس سے امریکہ پریشان ہے،برطانوی خبر ر ساں ایجنسی کے اہم انکشافات

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (نیوزڈیسک)شام میں پچھلے چند ہفتوں سے روسی فوج کی جاری فوجی کاررائی کے دوران بہ ظاہر یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ روسی فوج کے حملوں کا سب سے بڑا ہدف دولت اسلامی داعش ہے مگر حال ہی میں سامنے آنے والی ایک تجزیاتی رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ روسی فوج کے حملوں کا اصل ہدف اعتدال پسند شامی اپوزیشن کی نمائندہ فوج ہے۔ روسی فوج نے شام میں کیے 80 فی صد حملوں میں “داعش” کے بجائے دوسرے گروپوں کو نشانہ بنایا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی نے روسی وزارت دفاع کے عہدیداروں، مبصرین اور آزاد ذرائع سے حاصل ہونے والی رپورٹس کی روشنی میں بتایا ہے کہ روسی فوج نے ان اپوزیشن جنگجوﺅں کے ٹھکانوں پر بمباری میں زیادہ توجہ مرکوز ہے جنہیںامریکا کی جانب سے اسلحہ اور تربیت فراہم کی گئی ہے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر النصرہ فرنٹ جیسے گروپوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ داعش کو نشانہ بنانے کے دعوے حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے۔انٹریٹ پر دستیاب روسی محکمہ دفاع کے شام میں حملوں سے متعلق آرکائیو اوربیانات سے مترشح ہوتا ہے کہ شام میں تین ہفتے قبل شروع کی جانے والی کارروائی میں اب تک 64 مقامات پر بمباری کی جاتی رہی ہے۔ ان میں سے صرف 15 ایسے اہداف ہیں جہاں “داعش” کے ٹھکانوے بتائے جاتے ہیں۔ دیگر تمام وہ اہداف ہیں جہاں النصرہ فرنٹ یا امریکا کے تربیت یافتہ اعتدال پسند گروپ سرگرم ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…