ویانا(نیوزڈیسک) آسٹریا پولیس نے سلووینیا کی سرحد پر مہاجرین کی مسلسل آمد کے باعث بڑھتے دباو¿ اور ان کے متشدد ہو جانے کے خطرے کے پیش نظر عارضی طور پر رکاوٹیں ہٹا دیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہنگری کی حکومت نے سربیا کے بعد کروشیا کے ساتھ لگنے والی ملکی سرحد کو بند کر دیا تھا۔ جس کے بعد اب مہاجرین سلووینیا کے راستے، آسٹریا تک پہنچنے کی کوششوں میں ہیں، جس کے باعث آسٹریا کی سرحد پر مہاجرین کے دباو¿ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مہاجرین ہزاروں کی تعداد میں اس سرحد تک پہنچ چکے میں جب کہ مزید ہزاروں افراد اس سرحد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ سرد موسم اور سفر کی تھکاوٹ کے مارے پناہ گزین جلد از جلد اپنی منزلوں پر پہنچا چاہ رہے ہیں۔ اسی لیے ان کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہو رہا ہے۔کچھ ایسی ہی صورت حال آسٹریا اور سلووینیا کی سرحد پر واقع سپیلفلڈ نامی سرحدی گزرگاہ پر پیش آئی جہاں گزشتہ روز پناہ گزین، آسٹریائی پولیس کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو ہٹا کر آسٹریا میں داخل ہو گئے تھے۔ اس گزرگاہ پر آسٹریا نے مہاجرین کو وصول کرنے کا مرکز یا ’کولیکشن سینٹر‘ قائم کر رکھا ہے۔ پناہ گزینوں کی بے صبری اور غصے کو دیکھتے ہوئے آسٹریائی پولیس نے سرحد کھول دی، جس کے بعد سینکڑوں مہاجرین آسٹریا میں داخل ہو گئے۔آسٹریائی پولیس کے مطابق انہوں نے یہ قدم مہاجرین کے دباو¿ کو کم کرنے کے لیے اٹھایا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز کے واقعے میں ملوث چند لوگ پولیس کی ہدایات پر عمل کرتے دوبارہ منظم ہو گئے، لیکن مہاجرین کی اکثریت احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے آگے چلی گئی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں