ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

سردیاں آ گئیں، مگر اس کا پھل ”کینو” مارکیٹ سے کیوں غائب؟ اہم وجہ سامنے آ گئی

datetime 3  دسمبر‬‮  2025 |

مکو آ نہ (این این آئی)سردیاں آ گئی ہیں اور ملک کے طول وعرض میں ٹھنڈے ہوائیں چل رہی ہیں لیکن اس موسم کا معروف پھل کینو اب تک مارکیٹ میں نظر نہیں آیا ہے۔ہر سال سردی کی آمد کے ساتھ ہی اورنج رنگ کی بہار دکھاتا اس موسم کا دلفریب کھٹا میٹھا پھل کینو مارکیٹ میں آجاتا اور ہر پھل فروش کے ٹھیلے اور دکان کی زینت بن جاتا ہے۔ کینو، فروٹر، موسمی، مالٹا یہ سب اسی نسل کے مختلف اقسام کے پھل ہیں جو اس وقت اپنے جوبن پر ہوتے ہیں مگر مارکیٹ سے غائب ہیں۔تاہم اس سال سردیاں تو آچکی ہیں اور ٹھنڈی ہواوں نے شہریوں کو گرم کپڑے پہننے، رات میں آگ سے ہاتھ تاپنے اور دن میں دھونپ سینکنے پر مجبور کر دیا ہے مگر وہ تاحال دھوپ میں بیٹھ کر نمک مرچ لگا کر کینو کھانے کی لذت سے محروم ہیں کیونکہ اب تک یہ پھل مارکیٹ میں نہیں آ سکا ہے کینو اور اس کی اقسام کے دیگر پھل اب تک کیوں مارکیٹ میں نہیں آ سکے، اس کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ اس سال کینو کی پیداوار موسمیاتی تبدیلی کو برداشت نہیں کر پائی۔

جس کی بڑی وجہ کینو کی 60 برس پرانی ورائٹی ہے، جو موجودہ بیماریوں اور موسمی اثرات کا مقابلہ کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے خاص طور پر اسموگ اور دھند کے باعث کینو کی پیداوار 35 فیصد تک کم رہنے کا خدشہ ہے جب کہ موسم سرما کی آمد میں تاخیر بھی کینو کی مٹھاس اور معیار کو متاثر کرے گی۔ماہرین کا خیال ہے کہ اگرکینو کی نئی ورائیٹیز نہ لگائیں تو چند سال میں کینو کی پیداوار بری طرح متاثر ہوگی اورایکسپورٹس بند ہونے کا خطرہ ہوگا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کینو پراسس کرنے والی آدھی فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…