کراچی (ویب ڈیسک) — خواتین کو سوشل میڈیا لنکس کے ذریعے ہیک کرنے والا ملزم سمیر عرف پی کے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوگیا۔ دورانِ تفتیش اس نے اعتراف کیا کہ وہ متعدد لڑکیوں کے موبائل فون ہیک کر کے ان کی نجی معلومات چوری کرتا رہا اور اب تک چار خواتین کی نازیبا ویڈیوز بھی بنا چکا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کو ایک 5 ہزار روپے والا لنک لاہور کے ایک شخص نے دیا تھا، جسے وہ مختلف پلیٹ فارمز پر بھیج کر صارفین کے موبائل فون اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر لیتا تھا۔ ملزم گوگل اکاؤنٹ ہیک کرکے متاثرہ افراد کا مکمل ڈیٹا اپنے قابو میں کر لیتا اور اسی بنیاد پر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔
ملزم نے بتایا کہ وہ صرف ساتویں جماعت پاس ہے اور بیروزگاری کے دوران آن لائن گروپس کے ذریعے ہیکنگ کے طریقے سیکھے۔ اسی عمل کے دوران اس نے درجنوں خواتین کو نشانہ بنایا۔
ایس ایچ او عید گاہ حفیظ اعوان کے مطابق ملزم کے موبائل سے 450 سے زائد نازیبا ویڈیوز برآمد ہوئیں، جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق وہ ممکنہ طور پر 100 سے زیادہ لڑکیوں کو ہراساں یا بلیک میل کر چکا ہے۔ اس کے قبضے سے لیپ ٹاپ اور موبائل بھی تحویل میں لے لیے گئے ہیں جن کی ٹیکنیکل جانچ جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حساس ادارے اور سی ٹی ڈی بھی تفتیش میں شامل ہیں۔ ملزم کا تعلق گلستانِ جوہر، رابعہ سٹی سے ہے اور وہ غیر شادی شدہ ہے، جبکہ اس کے گھر میں والدہ اور بہن رہتی ہیں۔
حکام کے مطابق سمیر کی گرفتاری رنچھوڑ لائن کی ایک بہادر لڑکی کی مدد سے ممکن ہوئی، جس کا موبائل بھی ملزم نے ہیک کر رکھا تھا۔ متاثرہ لڑکی نے والدین کو آگاہ کرنے کے بعد پولیس سے رابطہ کیا اور پولیس کی منصوبہ بندی کے مطابق ملزم کو ملنے کے لیے بلایا، جہاں اسے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔















































