نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں پولیس نے کبوتر چوری کے الزام میں نچلی ذات کے ہندو نوجوان کو دوران حراست بدترین تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔ دوسری طرف 41 سے زائد ادیبوں اور شاعروں نے مودی سرکارکو اپنے ایوارڈز واپس کر دیئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پہلے ہریانہ میں اونچی ذات کے ہندووں کے ہاتھوں دو دلت بچوں کو زندہ جلانے کا معاملہ پھر سابق بھارتی آرمی چیف اور یونین منسٹر برائے خارجہ امور وی کے سنگھ کامقتول دلت بچوں کو کتوں سے تشبیہ دینا،اس بیان پر اپوزیشن کا شور ابھی تھما نہیں تھا کہ اب کی بار ہریانہ ہی میں دلت نوجوان پولیس گردی کی بھینٹ چڑھ گیا۔پندرہ سال کے گوند کی تشدد شدہ لاش گھر کیقریب لٹکی ہوئی پائی گئی،اس کیگھر والوں نے الزام لگایا ہے کہ گذشتہ روزاونچی ذات سے تعلق رکھنے والوں نے گوندپر کبوتر چوری کا الزام لگاکراسے پولیس کے حوالے کر دیا،پولیس نے اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔جب اس کی ماں بیٹے کو چھڑانے تھانے پہنچی تو اس کی رہائی کے لئے چوکی انچارج نے دس ہزارروپے کا مطالبہ کیا ،ماں جب رقم لے کر پہنچی تو اہلکاروں نے مزید پانچ ہزار روپے مانگے اوربتایا کہ تمھارا بیٹا حراست سے فرار ہو گیا ہے۔گوند کی ہلاکت پر اس کے اہل خانہ اور محلے والے سراپا احتجاج ہیں۔