بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

سال 2014 کی بہترین 12 ایجادات، جو آپکو حیران کر دیں گی، جاننے کیلئے کلک کریں

datetime 30  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سال 2014 اختتام کے دہانے پر ہے جس میں ہر شعبے میں نت نئی چیزیں، کامیابیاں، ناکامیاں غرض ہر طرح کے حالات سامنے آئے مگر چونکہ یہ عہد ٹیکنالوجی کا قرار دیا جاتا ہے تو سب سے زیادہ توجہ بھی منفرد ایجادات پر مرکوز رہی جس نے دیکھنے والوں کو حیران کرکے رکھ دیا۔

ہوور بورڈز، کھانے کے قابل فوڈ ریپرز اور بہت کچھ ایسی انوکھی ایجادات سامنے آئیں جو کہ بالکل نئی تھیں جس نے اس دنیا کو مزید اسمارٹ بنانے میں یقیناً مدد فراہم کی اور ان میں سے کچھ کا احوال جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔


ریئل لائف ہوور بورڈ

1

اسکیٹ بورڈ کی طرح نظر آنے والا یہ ہوور بورڈ درحقیقت کسی اڑن قالین جیسا ہے جس کا تصور سب سے پہلے 1989 میں سائنس فکشن فلم “بیک ٹو دی فیوچر ٹو” میں سامنے آیا تھا تاہم پچیس سال بعد سائنس دان اسے حقیقی شکل دینے میں کامیاب ہوسکے۔

امریکی کمپنی ہینڈو نے یہ بورڈ تیار کیا ہے جو زمین سے ایک انچ بلند ہوکر ہوا میں تیرتے ہوئے آگے بڑھ سکتا ہے تاہم وہ بھی کچھ خاص مٹیریل سے بنی جگہوں پر اور اس کی بیٹری بھی پندرہ منٹ تک ہی چل پاتی ہے تاہم پھر بھی یہ اس خواب کو حقیقی شکل دینے کی جانب ایک عملی قدم ضرور ہے۔ اس انوکھے بورڈ کی قیمت دس ہزار ڈالرز رکھی گئی ہے اور اب تک اس کے صرف دس ماڈلز ہی تیار کیے گئے ہیں۔


سپراسمارٹ اسپیس کرافٹ

2

کوئی بھی ملک پہلی کوشش میں مریخ کو چھونے میں کامیاب نہیں اب چاہے وہ امریکا ہو یا روس یا یورپ سب اس میں ناکام رہے مگر چوبیس ستمبر کو ہندوستان ایسا کرنے میں ضرور کامیاب رہا۔

اور یہ کمال انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے تیار کردہ سپراسمارٹ اسپیس کرافٹ منگالیان کی بدولت ممکن ہوسکا جس کے باعث مریخ مشن کی کامیابی صرف 74 ملین ڈالرز میں ہی ممکن ہوگئی جو کہ ہولی وڈ خلائی ایڈونچر گریوٹی کی لاگت سے بھی کم تھا۔


ہر جگہ تھری ڈی پرنٹنگ

3

ایسی مشین جو کسی بھی چیز کو تیار کرسکتی ہے سننے میں ضرور سائنس فکشن خیال لگتا ہوگا مگر تھری ڈی پرنٹرز کے سامنے آنے کے بعد اب کوئی بھی شخص ڈیجیٹل بلیوپرنٹ کی بدولت ہر چیز کو پرنٹ کرکے تیار کرسکتا ہے۔

تھری ڈی فوڈز سے لے کر گاڑیاں، انسانی اعضاء کے ٹشوز اور بھی بہت کچھ گھر بیٹھے کوئی بھی چند بٹن دبا کر تیار کرسکتا ہے بس مطلوبہ آلات و مٹیریل کے علاوہ کسی اضافی خرچے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔


ایپل واچ

4

بیشتر اسمارٹ واچز بہت کچھ کرسکتی ہیں مگر انہیں بطور موبائل فون استعمال کرنے کا تجربہ زیادہ کامیاب ثابت نہیں ہوسکا تاہم ایپل واچ نے کلائی پر پہنے جانے والے کمپیوٹر کا تصور بدل کر رکھ دیا ہے۔

ٹچ اسکرین اور فزیکل بٹنز کی بدولت یہ گھڑی وقت بتانے کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس ارسال کرسکے گی، راستے بتاسکے گی، فٹنس ٹریکنگ اور وائرلیس ادائیگیاں سب کچھ کرسکے گی اور خوبصورتی کے لحاظ سے بھی یہ بہترین ہے تاہم یہ گھڑی رواں سال متعارف تو ہوگئی ہے مگر اسے فروخت کے لیے آئندہ برس پیش کیا جائے گا۔


بلیک فون اسمارٹ موبائل جس میں پرائیویسی کو اولین ترجیح

5

دنیا بھر میں مختلف ممالک کے خفیہ ادارے موبائل فونز پر صارفین کی نجی معلومات کو حاصل کرلیتے ہیں مگر رواں برس بلیک فون کے نام سے ایسی اسمارٹ ڈیوائس تیار ہوئی ہے جس میں صارف کی پرائیویسی کو ہی اولین ترجیح دی گئی ہے۔ بلیک فون نامی کمپنی کے تیار کردہ اس موبائل کو امریکی اینٹ سنوڈن کی جانب سے موبائل فون صارفین کے ڈیٹا کے حصول کی معلومات لیک کرنے کے بعد تیار کیا گیا۔

گوگل اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے اس موبائل میں ایسے فیچرز پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جو ڈیٹا کے حصول کو آسان بنا دیتے ہیں جبکہ اس میں کالز، ایس ایم ایس اور براﺅزنگ ہسٹری کے تحفظ کے لیے کسی عام اسمارٹ فون کے مقابلے میں زیادہ بہتر سافٹ ویئر استعمال کیا گیا ہے۔


کمر کو سیدھا رکھنے والی ڈیوائس

6

کیا آپ کو معلوم ہے کہ کمر یا گردن کو جھکائے رکھنا کمر درد کا باعث بنتا ہے؟ اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے لیومو لفٹ نامی چپ تیار کی گئی ہے جو ایک انگوٹھے کے سائز کی ہے اور اسے قمیضوں میں لگایا جاسکتا ہے۔ یہ گردن اور ریڑھ کی ہڈی کی پوزیشن کا تجزیہ کرکے وائبریشن کے ذریعے صارف کو آگاہ کرتی ہے جب وہ درست پوزیشن پر نہ ہو۔


ایسا ٹیبلٹ جو لیپ ٹاپ کا متبادل

7

مائیکروسافٹ کا حال ہی میں متعارف کرایا جانے والا ٹیبلٹ سرفیس پرو تھری اپنی 12 انچ اسکرین کے ساتھ لیپ ٹاپس کا حقیقی متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔ اس ٹیبلٹ میں ڈیسک ٹاپ اپلیکشن جیسے ورڈ، ایکسل اور پاور پوائنٹ وغیرہ کو استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ایک پتلا کی بورڈ کور اور بلٹ ان اسٹینڈ بھی موجود ہے جس کے ذریعے سرفیس کو ڈیسک پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ پیشہ ور افراد جیسے ڈاکٹرز اور کاروباری لوگوں کے لیے یہ سب سے موزوں ٹیبلٹ قرار دیا جا رہا ہے اور کافی بڑی کمپنیاں جیسے کوکا کولا وغیرہ اب لیپ ٹاپ کی جگہ اس کی خریداری بھی شروع کرچکی ہیں۔


ایک انگوٹھی جس کے ہوتے اسمارٹ فون کی ضرورت نہیں

8

اکثر افراد خاص طور پر خواتین اپنے اسمارٹ فونز کو پرس میں رکھتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں فون کالز یا ایس ایم ایس سمیت دیگر ضروری نوٹیفکیشنز کے بارے میں معلوم ہی نہیں ہوپاتا مگر سوچیے اگر ان کے ہاتھ کی انگوٹھی انہیں یہ سہولت فراہم کرے تو؟

اور یہی وہ خیال ہے جو رنگلی نامی اس منفرد انگوٹھی کے پیچھے موجود ہے جو اس وقت جگمگانے لگتی ہے جب کسی صارف کے اسمارٹ فون پر کوئی ای میل، ایس ایم ایس یا فون کال آتی ہے۔ مرسینڈو کی ڈیزائن کردہ اس انگوٹھی کو بہت زیادہ پسند کیا جارہا ہے اور یہ آن لائن 195 ڈالرز میں فروخت کی جارہی ہے۔


اندھے پن سے تحفظ فراہم کرنے والے سپر کیلے

9

سب صحارا افریقہ میں پانچ سال سے کم عمر تیس فیصد بچے بینائی ختم ہونے کے خطرے کے شکار ہیں اور اس کی ایک سادہ وجہ یہ ہے کہ ان کی غذا میں آنکھوں کے لیے ضروری وٹامن اے کی زیادہ مقدار شامل نہیں ہوتی تاہم ایسے کیلے جو ری انجینئرنگ کے نتیجے میں ان کی اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ہی تیار کیے گئے ہیں واقعی کمال ہیں۔

بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کے تعاون سے آسٹریلین بائیو جینیٹکس جیمز ڈیل نے وٹامن اے سے بھرپور سپر کیلے کو تیار کیا گیا ہے جس کی آزمائش جلد امریکا میں شروع ہوجائے گی۔ افریقہ میں اس کے بعد جلد اسے متعارف کرایا جائے گا اور وہاں کے دیہات کے لیڈرز کو دس مفت سپر کیلے پودے اگانے کے لیے اس شرط پر دیئے جائیں گے کہ وہ بعد میں اس کے بیس بیج دیگر دیہات کو دیں گے جو آگے ایسا کریں گے۔


ایبولا سے جنگ کرنے والا فلٹر

10

ایبولا وائرس کو دہشت ناک بنانے والی اس کے پھیلنے کی رفتار ہے، یہ چند روز کے اندر جسمانی دفاعی نظام کو شکست دے دیتا ہے مگر ہیمو پیوریفائر نامی فلٹر ایسا خصوصی ڈیزائن کردہ کارٹریج استعمال کیا گیا ہے جو ایک ڈائیلاسز مشین کے ساتھ منسلک ہوتا ہے اور یہ بیماری کے خلاف توازن واپس جسم کے حق میں لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ فلٹر ایبولا وائرس کو اپنی جانب کھینچ کر اسے خون سے دور لے جاتا ہے اسے اب تک صرف ایک بار ہی جرمنی میں استعمال کیا گیا ہے مگر یہ ایبولا انفیکشن کے خلاف موثر ثابت ہوا ہے اور مستقبل میں ڈاکٹرز کو توقع ہے کہ اس ٹیکنالوی کو دیگر وائرس جیسے ہیپاٹائٹس کے خلاف بھی استعمال کیا جاسکے گا۔


سیلفی اسٹک اور ہیئر برش

11

سال 2013 کو سیلفی کا سال بھی قرار دیا جاتا ہے اور 2014 میں یہ رجحان ایک ثقافتی وبا بن چکی ہے اور دنیا بھر میں نوجوانوں کی زندگی اس کے بغیر نامکمل ہی سمجھی جاسکتی ہے۔ اس چیز کو محسوس کرتے ہوئے متعدد کمپنیوں نے ایسی ڈیوائسز متعارف کرائی ہیں جس کا مقصد سیلفی لینے کو آسان بنانا ہو مگر ان میں بہترین کونسی ہیں؟

اس میں ایک ہیئر برش ہے جس میں اسمارٹ فون کو رکھ کر اپنی پسند کی سیلفی لی جاسکتی ہے، مگر سب سے بہترین سیلفی اسٹک ہی قرار دی جاسکتی ہے جس سے صارفین اپنے ہاتھوں کی پہنچ سے بھی اسمارٹ فونز لے جاکر زیادہ بہتر زاویے سے تصاویر لے سکتے ہیں۔


ریپرز جنھیں کھایا جاسکے

12

کھانے کے لائق ریپرز سننے میں سائنس فکشن خیال لگتا ہے مگر وکی فوڈز کے بانی ڈیوڈ ایڈورڈ نے اسے حقیقی شکل دے دی ہے۔ انہوں نے دہی، پنیر، آئسکریم اور دیگر کے ذریعے ایسے شیلز والے انوکھے ریپرز تیار کیے ہیں جو چیزوں کو ڈھانپنے کے ساتھ کھائے بھی جاسکتے ہیں۔

ان ریپرز کے لیے تیار کیے جانے والے شیلز کے اجزاء خشک میوے یا دیگر قدرتی اشیاء کی مدد سے تیار کیے گئے ہیں جنھیں برقی طور پر ایک دوسرے سے جوڑ دیا گیا ہے جبکہ انہیں مضبوطی دینے کے لیے کیلشیئم اور چینی کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔ اس ایجاد کا مقصد دنیا میں پیکجنگ میٹریل کے فضلے کی تعداد کو کم کرنا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…