اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے’ وزیر دفاع

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2025 |

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 2018 کے سیاسی حالات کے اصل ذمہ دار سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ہیں، اور ان کے مطابق جو کچھ ملک کے ساتھ ہوا، اس پر اُن کا کورٹ مارشل اور ٹرائل ہونا چاہیے۔

وزیر دفاع نے پانامہ کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا تسلیم کرتی ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔ ان کے مطابق نواز شریف کا کیس براہِ راست سپریم کورٹ میں چلایا گیا، اور یہ سوال اٹھتا ہے کہ اس وقت ججوں کے ضمیر کہاں تھے؟ آج عدلیہ پر حملوں کی باتیں کی جا رہی ہیں جبکہ ستائیسویں ترمیم سے متعلق فیصلے تمام جماعتوں کی مشاورت سے کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھائیسویں ترمیم پر بھی اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اختلافات اپنی جگہ، مگر خواتین کی بے حرمتی کسی صورت قبول نہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں جس طرح لوگوں کے ساتھ برتاؤ کیا گیا، وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب مریم نواز کی والدہ کا انتقال ہوا، وہ اس وقت جیل میں تھیں، اور پی ٹی آئی حکومت نے کسی قسم کی نرمی نہیں دکھائی۔ اسی طرح جب وہ خود جیل میں تھے تو اُن کی ملاقات صرف اہلِ خانہ تک محدود تھی۔ ان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا جیل ملاقات کیلئے جانا غیر ضروری تھا-انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی نواز شریف سے جیل میں ملنے گئے، کبھی سیاست پر گفتگو نہیں کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…