جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سینیٹ نے دوتہائی اکثریت سے 27 ویں آئینی ترمیم منظور کرلی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈ یسک )سینیٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی، جس کے ساتھ ہی ایوان بالا میں آئینی ترامیم کا ایک اہم مرحلہ مکمل ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔ اس دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کیا، تاہم پی ٹی آئی کے رکن سیف اللہ ابڑو اس احتجاج میں شریک نہیں ہوئے اور اپنی نشست پر بیٹھے رہے۔تحریک پر ووٹنگ کے دوران سیف اللہ ابڑو اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر احمد خان نے آئینی ترمیم کی حمایت میں ووٹ دیا۔ بعد ازاں ایوان میں 59 شقوں پر مشتمل ترمیم کو مرحلہ وار منظوری دی گئی۔

مجموعی طور پر 64 ارکان سینیٹ نے ترامیم کے حق میں ووٹ دیا جبکہ کوئی رکن مخالفت میں سامنے نہیں آیا۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے ووٹنگ کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیمی بل سینیٹ سے باقاعدہ منظور کرلیا گیا ہے۔ ترمیم کے حق میں 64 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔منظوری کے بعد سیف اللہ ابڑو اور احمد خان ایوان سے غیر حاضر ہوگئے۔ترمیم کے مطابق، صدرِ مملکت کو تاحیات اور گورنرز کو اپنی مدتِ ملازمت کے دوران کرمنل کارروائی سے استثنا حاصل ہوگا۔ کسی عدالت کو ان کے خلاف گرفتاری کا حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ تاہم، صدرِ مملکت پر یہ استثنا اس وقت لاگو نہیں ہوگا جب وہ صدارتی مدت مکمل ہونے کے بعد کسی عوامی عہدے پر فائز ہوں۔

ترمیم میں مزید وضاحت کی گئی کہ وفاقی آئینی عدالت میں صوبوں سے برابر نمائندگی ہوگی، جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے کم از کم ایک جج شامل ہوگا، تاہم اسلام آباد کے ججز کی تعداد صوبوں کے ججز سے زیادہ نہیں ہوسکے گی۔ترمیم کے تحت آئینی عدالت ازخود نوٹس صرف اس صورت میں لے سکے گی جب کوئی شہری اس کے لیے تحریری درخواست دے۔ مزید یہ کہ ہائی کورٹ کے ججوں کی منتقلی اب جوڈیشل کمیشن کی سفارش پر ہوگی، اور اگر کوئی جج منتقلی سے انکار کرے تو اس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جا سکے گا، البتہ جج کو اپنے فیصلے کی وجوہات بیان کرنے کا پورا موقع دیا جائے گا۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…