اسلا آباد (نیوز ڈیسک ) بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف ہدایتکار اور پروڈیوسر مہیش بھٹ نے ایک پوڈکاسٹ کے دوران اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
مہیش بھٹ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے فلمی سفر کے آغاز میں ایک فلم کے لیے سرمایہ حاصل کرنے کی خاطر ایک دولت مند شخص کو انسانی گوشت کھلایا تھا۔ ان کے مطابق یہ عمل انہوں نے ایک تانترک (ہندو مذہبی گرو) کے مشورے پر کیا۔
فلم ساز کا کہنا تھا کہ جب وہ اپنے منصوبے کے لیے مالی وسائل تلاش کر رہے تھے تو ان کی ملاقات ایک تانترک سے ہوئی، جس نے انہیں ایک پیکٹ تھماتے ہوئے بتایا کہ اس میں انسانی گوشت ہے، جو دریا کے گھاٹ سے لیا گیا ہے۔
مہیش بھٹ کے مطابق تانترک نے انہیں یقین دلایا کہ اگر وہ یہ گوشت کسی سرمایہ کار کو کھلا دیں گے تو وہ فوراً ان کی فلم کے لیے پیسے فراہم کر دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے انہوں نے سرمایہ کار کو انسانی گوشت کھلانے کی کوشش کسی اور طریقے سے کی، مگر ناکامی پر آخرکار گوشت کو پان میں چھپا کر پیش کیا۔
مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ اس وقت وہ تانترک کی باتوں پر یقین کر بیٹھے تھے اور انہیں امید تھی کہ یہ طریقہ کامیاب ہوگا، لیکن ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی سرمایہ کار نے ان کی مدد نہیں کی۔
اسی گفتگو میں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی پہلی بیوی کرن بھٹ کو 14 سال کی عمر میں خون سے خط لکھا تھا۔ مزید یہ کہ انہوں نے اپنی بیوفائی کا اقرار کرتے ہوئے بتایا کہ اداکارہ سونی رازدان سے شادی سے قبل ہی ان کے ساتھ تعلقات قائم ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ مہیش بھٹ کی دو بیٹیاں ہیں — پوجا بھٹ ان کی پہلی بیوی سے جبکہ عالیہ بھٹ دوسری بیوی سونی رازدان سے ہیں۔