اسلام آباد(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات نے اپنے ویزہ قوانین میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے چار نئی وزٹ ویزہ کیٹیگریز متعارف کرادی ہیں۔ ان ترامیم کا مقصد مصنوعی ذہانت، انٹرٹینمنٹ، عالمی ایونٹس اور میری ٹائم ٹورزم (کروز شپ اور یاٹ) سے وابستہ ماہرین اور سیاحوں کو زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔
یہ اعلان فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈنٹیٹی، سٹیزن شپ، کسٹمز اینڈ پورٹ سیکیورٹی (ICP) کی جانب سے کیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ اقدام امارات کی کھلی پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت دنیا بھر کے ماہرین، انوویٹرز، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو متوجہ کرنے کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔
نئی وزٹ ویزہ کیٹیگریز
1۔ مصنوعی ذہانت کے ماہرین
ایسے درخواست گزار جو کسی معتبر ٹیکنالوجی ادارے کا تصدیقی خط فراہم کریں، وہ سنگل یا ملٹی پل انٹری ویزہ کے لیے اہل ہوں گے۔
2۔ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری
تفریحی سرگرمیوں میں مختصر مدتی شمولیت کے لیے خصوصی ویزہ جاری کیا جائے گا۔
3۔ ایونٹ پارٹیسپنٹس
کانفرنسز، نمائشوں، فیسٹیولز، سیمنارز، کھیلوں یا ثقافتی ایونٹس میں شرکت کرنے والے افراد میزبان ادارے کی تصدیق کے بعد یہ ویزہ حاصل کر سکیں گے۔
4۔ کروز شپ اور یاٹ ٹورزم
کروز لائنرز یا لگژری یاٹس کے ذریعے آنے والے سیاحوں کو ملٹی پل انٹری کی سہولت ملے گی، بشرطیکہ ان کا روٹ یو اے ای کی بندرگاہوں پر مشتمل ہو اور کسی مستند اسپانسر کی گارنٹی موجود ہو۔
نئی ریزیڈنسی سہولیات
ہیومینیٹیرین ریزیڈنسی ویزہ
ایمریٹس نے ایک سالہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ریزیڈنسی ویزہ متعارف کرایا ہے، جو جنگ یا قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کو دیا جائے گا۔ اس کے لیے اسپانسر یا میزبان کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ ویزہ قابلِ توسیع ہوگا۔ البتہ اگر حاملِ ویزہ ملک سے باہر جائے گا تو ویزہ خود بخود منسوخ ہو جائے گا۔
بیواؤں اور مطلقہ خواتین کے لیے قیام کی اجازت
نئے قوانین کے تحت غیر ملکی بیوائیں اور مطلقہ خواتین ایک سالہ ریزیڈنسی پرمٹ حاصل کر سکیں گی، جسے مزید ایک سال کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔
اماراتی شوہر کی بیوہ یا مطلقہ خواتین، اگر بچوں کے بغیر ہوں، تو چھ ماہ کے اندر درخواست دے سکیں گی۔
غیر ملکی شوہر کی بیوہ یا مطلقہ خواتین، بشرطیکہ وہ بچوں کی کفالت رکھتی ہوں اور امارات میں مقیم ہوں، بھی اس سہولت کی اہل ہوں گی۔
اسپانسر شپ کے نئے اصول
قریبی رشتہ داروں کے لیے اسپانسر کی آمدنی کم از کم 4,000 درہم ماہانہ ہونی چاہیے۔
دوسرے یا تیسرے درجے کے رشتہ داروں کے لیے یہ شرط 8,000 درہم ہے۔
دوست کو اسپانسر کرنے کے لیے 15,000 درہم ماہانہ آمدنی درکار ہوگی۔
دیگر ترامیم
بزنس ایکسپلوریشن ویزہ: درخواست گزار کو مالی استحکام یا پیشہ ورانہ سرگرمی کا ثبوت دینا ہوگا۔
ٹرک ڈرائیورز ویزہ: لائسنس یافتہ فریٹ یا لاجسٹک کمپنی کے اسپانسر کی بنیاد پر سنگل یا ملٹی پل انٹری پرمٹ جاری کیا جائے گا، جس کے لیے مالی ضمانت، ہیلتھ انشورنس اور مقررہ فیس لازمی ہوگی۔