کراچی (نیوزڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ تحقیق میں یہ باتیں سامنے آئیں کہ عمران خان نے امریکی شہروں ٹیکساس اور کیلی فورنیامیں دو کمپنیاں کھولیں ان کا 2010سے اپریل 2015 تک کا ریکارڈ موجود ہے اس سال بھی انھوں نے اس سے کوئی 4لاکھ ڈالرز منگوائے ہیں تو اس میں امریکا کی FARA Administration جسے Foreign Agent Registration Authority کہتے ہیں جو بھی کمپنی یا سیاسی جماعت یا کوئی بھی فلاحی کام کیلئے پیسے جمع کئے جاتے ہیں جو کہ اس کیس میں پی ٹی آئی نے جمع کئے ہیں وہ آپ کو رپورٹ کرنا پڑتا ہے تو اسکی جو رپورٹنگ ہے اس میں 114 گھوسٹ انویسٹر ہیں۔یعنی ہزار دو ہزار یا سات ہزار رقم لکھی ہوئی ہے لیکن آگے نام موجود نہیں ہے۔اس میں بہت سارے ڈپلیکیٹ ہیں یعنی ایک ہی شخص نے ایک ہی تاریخ میں تین تین دفعہ سا ت آٹھ ہزار ڈالر دئے ہوئے ہیں تو یہ مشکوک ہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہارایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں کیاانھوں نے جو پیسے پاکستان بھیجے ہیں اس پر بھی آپ کو اسٹیٹ منٹ دینی پڑتی ہے اور جو پیسے انھوں نے جمع کئے ہیں ان دونوں میں 4.25یعنی 4.3ملین ڈالر کا فرق ہے یعنی 442ملین روپے کا فرق ہے۔تو وہ پیسے کہاں سے آئے کہ جب کہ اس طرح کے مشکوک اکائونٹس بھی انھوں نے غلط فہمی میں یا کوئی دیکھے گا ہی نہیں ان کو انھوں نے جمع بھی کروائے جن میں بھارتی نژاد کے بھی نام ہیں۔مشکوک سے مراد یہ ہے کہ اگر ایک بھارتی نژاد جیسے اندر دوسوانی ہیں وہ امریکہ میں بینک کرپسی فائل کئے ہوئے ہیںان کے پاس کہاں سے پیسے آگئے عمران خان صاحب کو ،انھیں کیا لالچ ہے کہ وہ پاکستان میں پیسے بھیجیں۔ میرے پاس اس وقت جو فائل ہے۔ اس پر عمران خان کے دستخط کے ساتھ 114 گھوسٹ انوسٹر کمپنیوں کی فائلیں ہیں جبکہ 275 کمپنیاں ہیں جن کے مالکان کا بھی نہیں پتا، بھارتی شہری نے پیسے دیئے ہیں ۔تحریک انصاف کے علی محمدخان کا کہنا تھا کہ اگر میری جماعت نے منی لانڈرگ کی ہے تو آپ میڈیا پر آنے کے بجائے عدالت میں جائیں ہمارے خلاف ریفرنس بھیجیں نیب کو متحرک کریں او رہمیں پکڑیں،وہ ابھی تک یہ نہیں کرسکے۔حامد میر نے کہا کہ ہندو امریکی اور یہودی لابی نے پیسے بھیجے ہیں جس سے حکومت کے خلاف تحریک چلائی گئی ۔یہ بات بہت اہم اور الزام سنگین نوعیت کا ہے۔ اس دوران دانیال عزیز اور علی محمد کے درمیان ہونے والی بحث کے نتیجے میں دانیال عزیز کے چند سال قبل میڈیا پر دیئے گئے انٹرویو زدکھائے گئے جس میں وہ ن لیگ پر کرپشن کے الزامات لگا رہے تھے