لاہور(این این آئی)پنجاب میں صحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئیجو جنوبی ایشیا کے قدیم ترین اور بڑے طبی اداروں میں شمار ہونے والے میو اسپتال نے چین کی جدید کوـابلیشن کینسر ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے کینسر کے علاج کا آغاز کر دیا، میو ہسپتال یہ ٹیکنالوجیمتعارف کرانے والا پہلا اسپتال بن گیا ہے، جس کے ذریعے بغیر آپریشن، کیموتھراپی یا ریڈی ایشن کے، کینسر کا کامیاب علاج ممکن ہو گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابقیہ پیش رفت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے حالیہ دورہ چین کے بعد ممکن ہوئی، جہاں انہوں نےHygea Medical Equipment Companyکا دورہ کیا اور اس جدید طریقہ علاج کا تفصیلی مشاہدہ کیا۔ مذکورہ ٹیکنالوجی میں مائع نائٹروجن کے ذریعے ٹیومر کو ـ180 ڈگری سینٹی گریڈ پر منجمد کیا جاتا ہے اور پھر 80 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم کر کے کینسر زدہ خلیات کو ختم کر دیا جاتا ہے جبکہ صحت مند بافتیں محفوظ رہتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق مریم نواز نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں چین میں دیکھی گئی جدت سے بے حد متاثر ہوئی،۔ الحمدللہ، آج پنجاب جنوبی ایشیا کا پہلا خطہ بن چکا ہے جہاں یہ جان بچانے والی ٹیکنالوجی متعارف ہو چکی ہے۔ صرف 60 منٹ میں، بغیر سرجری، کیموتھراپی یا ریڈی ایشن کے، کینسر کے مریض امید کے ساتھ اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق میو ہسپتال کے ڈاکٹروں نے، جو چین میں خصوصی تربیت حاصل کر کے واپس آئے، جمعرات کو پہلی بار یہ طریقہ علاج استعمال کیا۔ پانچ مریضوں کا کامیابی سے علاج کیا گیا اور انہیں کینسر سے پاک قرار دیا گیا۔
گوادر پرو کے مطابق کوـابلیشن ایک کم تکلیف دہ طریقہ علاج ہے، جو عام طور پر 60 سے 120 منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے۔ مریض چند گھنٹوں میں دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ علاج لاگت تقریباً 16 لاکھ روپے ہے، تاہم ماہرین کے مطابق یہ طویل اسپتال داخلے، کیموتھراپی کے مضر اثرات، اور روایتی علاج کی لمبی ریکوری سے نجات فراہم کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سینئر ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی، جنہوں نے وزیراعلیٰ مریم نواز کو اسپتال میں بریفنگ دی، انہوں نے کہایہ مشین جگر، پھیپھڑوں اور چھاتی کے ابتدائی مرحلے کے کینسر کو نشانہ بناتی ہے۔ اس کی درستگی اور محفوظ طریقہ کار اسے کینسر کے علاج میں انقلابی اضافہ بناتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مریم نواز شریف نے اعلان کیا کہ مزید کوـابلیشن مشینیں منگوائی جا چکی ہیں؛ ایک نشتر اسپتال ملتان کے لیے، ایک راولپنڈی کے لیے، اور تین نواز شریف کینسر اسپتال کے لیے مختص کی گئی ہیں۔ انہوں نے خصوصی ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کا پول بنانے، ماسٹر ٹرینرز کی بھرتی، اور چینی ماہرین کے ساتھ منظم تعاون کی ہدایات بھی جاری کیں، تاکہ جدید طبی ٹیکنالوجیز کا دائرہ کار پنجاب بھر میں پھیلایا جا سکے۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ میرا چین کا دورہ محض علامتی نہیں تھا؛ یہ سیکھنے اور اپنانے کا سفر تھا کہ چین نے صحت کے شعبے میں کیسے کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہایہ صرف آغاز ہے۔ ہم چین کی مزید طبی ٹیکنالوجیز پنجاب کے اسپتالوں میں لائیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق کوـابلیشن ٹیکنالوجی کو اپنا کر پنجاب نہ صرف جنوبی ایشیا میں کینسر کے جدید علاج میں سبقت لے گیا ہے بلکہ چینـپاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے وڑن کو بھی وسعت دی ہے، جو اب انفراسٹرکچر اور توانائی سے آگے بڑھ کر صحت اور انسانی ترقی تک پھیل چکا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا یہ صرف ایک مشین نہیں، بلکہ پاکستان بھر میں ہزاروں خاندانوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن ہے جو کینسر سے خوفزدہ ہیں۔