اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر سامعہ حجاب نے بالآخر ملزم حسن زاہد کو معاف کرنے سے متعلق ہونے والی مبینہ ڈیل پر خاموشی توڑ دی۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سامعہ حجاب کے اغوا اور دھمکیوں کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جہاں ٹک ٹاکر نے عدالت کو بتایا کہ وہ اللہ کی رضا کے لیے ملزم کو معاف کر رہی ہیں۔ اس بیان کے بعد عدالت نے حسن زاہد کی ضمانت منظور کرلی۔
سماعت کے بعد جب سامعہ عدالت سے باہر نکلیں تو صحافیوں نے ان سے سوالات کیے، حتیٰ کہ ایک صحافی نے دریافت کیا کہ “ڈیل کتنے کروڑ میں ہوئی ہے؟” تاہم سامعہ اس وقت خاموشی اختیار کرتے ہوئے روانہ ہوگئیں۔بعد ازاں ٹک ٹاکر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے وضاحت کی کہ وہ کیوں خاموش تھیں۔ سامعہ نے کہا، “لوگ سوال کررہے ہیں کہ میں نے کتنے پیسوں کے عوض معاف کیا اور کیا اب مجھے خطرہ نہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ میں نے اپنے حق کے لیے آواز بلند کی، جس پر 75 فیصد عوام نے میرا ساتھ دیا، مگر باقی 25 فیصد لوگ مجھے ہی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
“انہوں نے مزید بتایا کہ اصل وجہ حسن زاہد کے والدین تھے، جو ان کے گھر آئے اور معافی مانگی، جس پر انہوں نے ملزم کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا۔کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری عامر ضیا نے کی۔ سماعت کے دوران تفتیشی افسر محمد اسحاق نے عدالت کو بتایا کہ سامعہ حجاب نے ملزم کو معاف کردیا ہے۔ جج نے ہدایت دی کہ مدعیہ یا ان کے خاندان کا کوئی فرد خود آکر عدالت میں بیان دے۔وقفے کے بعد سامعہ حجاب پیش ہوئیں اور عدالت کو بتایا کہ ان کا معاملہ طے پا گیا ہے اور وہ کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتیں۔ ان کے بیان کے بعد عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض حسن زاہد کی ضمانت منظور کرلی۔