اسلام آباد (نیوز ڈیسک)کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں پیش آنے والے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج، اور مرکزی ملزم کے اعترافی بیان نے معاملے کی گتھی سلجھا دی ہے۔پولیس کے مطابق، خواجہ شمس الاسلام پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ خیابانِ راحت کی ایک مسجد سے نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکلے۔ مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے خواجہ شمس الاسلام موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جبکہ ان کے بیٹے دانیال اور ایک نمازی زخمی ہوئے۔حاصل شدہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور نے فائرنگ کے بعد مسجد کے پچھلے دروازے سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ فرار ہوتے وقت اس نے بلند آواز میں کہا، ’’میں نے اپنے والد کا بدلہ لے لیا۔‘‘پولیس نے مقدمہ مقتول کے بھائی خواجہ فیصل کی درخواست پر تھانہ درخشاں میں درج کیا، جس میں اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
تحقیقات میں اس وقت نیا موڑ آیا جب گرفتار ملزم عمران آفریدی کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا۔ ویڈیو میں اس نے الزام لگایا کہ خواجہ شمس الاسلام نے مبینہ طور پر اس کے والد کو اغوا کے بعد قتل کیا تھا۔ عمران کے مطابق اس نے اسی وجہ سے بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔اس معاملے میں حیرت انگیز انکشاف یہ بھی ہوا کہ ملزم نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں شاہد آفریدی نے مقتول اور ان کے والد کے درمیان صلح کروانے میں کردار ادا کیا تھا۔ تاہم پولیس ذرائع نے اس دعوے کی آزادانہ تصدیق نہیں کی۔تحقیقات جاری ہیں اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام شواہد کو قانونی دائرہ کار میں لاتے ہوئے حقائق پر مبنی چالان عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔