جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی حکومت سے نہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے’ رانا ثنااللہ

datetime 14  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہیکہ پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ بات کرنے کی بات نہیں کی وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں مذاکرات میں ان کی رہائی کی بات نہ کی جائے، بانی پی ٹی آئی تو کہتے ہیں ان کی رہائی عدالتوں سے ہو، پی ٹی آئی سیاسی مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تو ان سے کیا بات کریں؟انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی ملک میں عدم استحکام چاہتی ہے اس کے علاوہ ان کا کوئی اور ایجنڈا معلوم نہیں ہوتا، اگر پی ٹی آئی پر امن رہی تو ٹھیک ہے، بصورت دیگر قانون ہاتھ میں لیا اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش جو شروع سے ان کی کوشش رہی، یہ لوگ آئی ایم ایف کے دفاتر کے باہر جلوس نکالتے تھے، خطوط لکھے کہ پاکستان کو قسط نہ دی جائے وہ چاہتے ہیں ملک معاشی بدحالی کا شکار ہو، اگر ایسا کچھ ہوا تو یقیناً قانون اپنا راستہ لے گا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مقدمات عدالت میں ہیں، انہوں نے ان کے خلاف اپیل کی ہوئی ہے، پی ٹی آئی کا مؤقف ہیکہ عمران کی رہائی کی بات نہیں کریں گے، عمران خان نے کہا ہیکہ میں رہا عدالتوں سے ہوں گا اور میں میرٹ پر رہائی چاہتا ہوں لہٰذا حکومت کے ساتھ مذارکات میں رہائی کی بات نہ کی جائے۔رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ان کے جو باقی مطالبات ہیں ان پر بات کرنے کو تیار ہیں، پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ بات کرنے کی بات نہیں کی وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتیہیں، اسی سے اپنے معاملات سیدھا کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں، وہ نہ سیاسی جماعتوں اور نہ ہی سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، وہ اسی ایجنڈے پر قائم ہیں کہ اس طرح ان کی مدد کی جائے جیسے 2018 میں آر ٹی ایس بٹھایا کرانہیں لایا گیا، وہ سیاسی ڈائیلاگ کی خواہش نہیں رکھتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے ملک کی معیشت بحال ہو اور پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر ابھرے اس پر افہام تفہیم کے لیے بیٹھنے کو تیار ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…