کراچی (این این آئی)اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی تنہائی میں موت اور کئی ماہ بعد لاش کی برآمدگی نے ایسے بہت سے افراد کے دل میں خوف پیدا کردیا ہے جو اکیلے رہائش پذیر ہیں۔کراچی جیسے گنجان آباد شہر کے بیچ ایک علیحدہ گھر نہیں بلکہ ایک اپارٹمنٹ کی بلڈنگ میں ایک عورت 9 ماہ سے مردہ حالت میں زمین پر پڑی رہی اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔حمیرا کی موت نے جہاں عزیزوں اور پڑوسیوں سے رابطے میں رہنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے وہیں دوسروں کی خبر گیری کرنے کی روایت کو از سرِ نو زندہ رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اس انسانوں سے بھرے جنگل نما شہر میں بے شمار ایسے لوگ ہیں جو کام کے سلسلے میں دوسرے شہروں میں اپنا گھر بار چھوڑ کر یہاں آبسے ہیں اور اکیلے ہی اپنے گھروں میں رہتے ہیں۔ان لوگوں میں ایک بڑی تعداد ان لوگوں کی بھی ہے جو میڈیا یا شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھتے ہیں۔چنانچہ حمیرا اصغر علی کے ساتھ پیش آئے اس سانحے کے بعد اب شوبز انڈسٹری نے ایک دوسرے کی خبر گیری کرنے کے لیے ایک قدم اٹھایا ہے۔