اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اسلام آباد میں معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے حوالے سے مقتولہ کے والد سید یوسف حسن نے اہم حقائق سے پردہ اٹھایا ہے۔ بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ واقعے سے کچھ دیر قبل ان کی بیٹی نے والدہ کو گھر سے باہر بھیجا، یہ کہہ کر کہ عید قریب ہے اور کپڑے دھونے کے لیے صابن (سرف) خریدنا ہے۔سید یوسف کے مطابق، خاتون کے گھر سے جانے کے فوراً بعد حملہ آور نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور کسی نہ کسی طرح گھر کے اندر داخل ہو گیا۔
ان کے بقول، اس وقت گھر میں کوئی مرد موجود نہیں تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم براہ راست ثناء کے کمرے میں گھس گیا۔ فائرنگ کے وقت ان کی چھوٹی بہن بھی گھر میں تھیں۔ انہیں آواز کچھ اس انداز میں سنائی دی جیسے کوئی غبارہ پھٹا ہو۔ جیسے ہی انہوں نے یہ آواز سنی، وہ فوراً ثناء کے کمرے کی طرف دوڑیں اور دیکھا کہ ایک نوجوان کمرے سے باہر نکل رہا ہے۔جب انہوں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو ملزم نے ان پر بھی پستول تان لی، تاہم خوش قسمتی سے گولی نہیں چلی اور حملہ آور فرار ہو گیا۔
سید یوسف کا کہنا ہے کہ ان کی بہن نے ابتدا میں حملہ آور کو چور یا ڈاکو سمجھا اور اس کا پیچھا کیا، مگر وہ یہ نہیں جانتی تھیں کہ ثناء کو گولیاں لگی ہیں۔ بعد میں جب وہ کمرے میں واپس آئیں تو انہیں پتہ چلا کہ ثناء خون میں لت پت ہے۔ فوری طور پر اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ وہ خود اس وقت قریبی دوست کے پاس موجود تھے جب انہیں ایمرجنسی کی اطلاع دی گئی۔ اس کے فوراً بعد ان کی اہلیہ نے بھی فون پر واقعے کی خبر دی۔ وہ فوراً اسپتال پہنچے، لیکن تب تک ان کی بیٹی جان کی بازی ہار چکی تھی۔