پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا ءیوسف کے پڑوسی نے ساری کہانی بتادی

datetime 4  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل کے بعد واقعے کے ایک اہم گواہ اور ہمسائے، ایک نوجوان عمیس، نے واقعے کے بارے میں اپنا مؤقف بیان کیا ہے۔ “کیپیٹل ٹی وی” سے گفتگو کرتے ہوئے عمیس نے واقعے کے وقت کا احوال کچھ یوں بیان کیا:عمیس کے مطابق، شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب اچانک گھر سے چیخنے چلانے کی آوازیں سنائی دیں۔ وہ اس وقت قریبی پڑوسی کے ساتھ چھت پر موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں یہ محض گھریلو جھگڑے کی آوازیں لگیں کیونکہ اکثر گھروں میں معمولی تکرار ہو ہی جاتی ہے، اس لیے انہوں نے زیادہ دھیان نہیں دیا۔ کچھ دیر بعد آوازیں بند ہو گئیں، اور پھر دو گولیاں چلنے کی آوازیں آئیں، مگر وہ اس قدر مدھم تھیں کہ دور سے یوں محسوس ہوا جیسے کوئی پٹاخے پھوڑ رہا ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اندازہ تک نہیں ہوا کہ گھر کے اندر کوئی بڑا سانحہ ہوچکا ہے، اور جب پولیس کی گاڑی مغرب کے قریب پہنچی اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچی، تب جا کر پتا چلا کہ کسی کی جان لی گئی ہے۔ اس سے قبل محلہ مکمل طور پر پُرامن تھا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ مقتولہ اور ان کا خاندان کب سے یہاں مقیم تھا، تو انہوں نے بتایا کہ اس فیملی کو اس مکان میں آئے تقریباً تین سے چار ماہ کا عرصہ ہوا تھا۔

عمیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی اس گھر میں کسی بڑی عمر کے مرد کو نہیں دیکھا، صرف نوجوان لڑکے نظر آتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پارک میں بھی انہیں نچلے پورشن میں رہنے والی فیملی کے ساتھ واک کرتے دیکھا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، جی-13 کے اس علاقے میں مذکورہ فیملی کو محلے دار اکثر مردوں کی غیر موجودگی میں ہی دیکھتے تھے، جبکہ مقتولہ ثناء یوسف عام طور پر ہفتے میں دو سے تین دن ہی گھر سے باہر آتی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…