اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے افسوسناک قتل کے معاملے میں مزید معلومات سامنے آ گئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم عمر حیات عرف کاکا نے ثناء کو اس کے گھر میں گھس کر گولیاں مار کر قتل کیا۔ پولیس اب اس بات کی چھان بین کر رہی ہے کہ ملزم گھر میں کیسے داخل ہوا .
آیا کسی نے دروازہ کھولا یا مقتولہ کی والدہ کے بازار جاتے وقت دروازہ کھلا رہ گیا، جس کا فائدہ اٹھا کر عمر حیات نے اندر داخل ہو کر بالائی منزل پر واقع کمرے تک رسائی حاصل کی۔ حکام اس پہلو پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کیا قاتل پہلے سے گلی میں موجود تھا اور موقع کا انتظار کر رہا تھا۔سترہ سالہ ثناء یوسف، جو کہ چترال سے تعلق رکھتی تھیں، سوشل میڈیا پر خاصی فعال تھیں اور ٹک ٹاک و دیگر پلیٹ فارمز پر ایک انفلوئنسر کے طور پر جانی جاتی تھیں۔ ان کی عمر حیات سے دوستی ایک سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے ہوئی، جو بعد میں واٹس ایپ پر بات چیت میں بدل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ ثناء کی سالگرہ 29 مئی کو تھی اور عمر حیات اسی مناسبت سے تحائف لے کر فیصل آباد سے اسلام آباد پہنچا، مگر مقتولہ نے ملنے سے انکار کر دیا اور اسے واپس بھیج دیا۔ملزم کا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہے اور وہ فیصل آباد کے ایک چھوٹے سے گھر میں رہائش پذیر ہے۔
ذرائع کے مطابق عمر حیات نے تحائف بھی اپنی حیثیت سے بڑھ کر، شاید کسی سے مانگ کر لیے تھے۔ 29 مئی کو ملاقات نہ ہو سکنے کے بعد ان دونوں کے درمیان دوبارہ 2 جون کو ملنے کا وعدہ ہوا، جو افسوسناک انجام پر ختم ہوا۔عمر حیات 2 جون کو علی الصبح دوبارہ اسلام آباد پہنچا۔ اس نے ایک گاڑی کرائے پر لی اور کئی گھنٹے تک گاڑی میں ہی بیٹھا رہ کر ثناء سے رابطے کی کوشش کرتا رہا۔ نو گھنٹے سے زیادہ وقت فون پر بات کرنے یا کال ملانے میں لگا رہا۔ ثناء نے پہلے فون نہیں اٹھایا، بعد میں بتایا کہ اسے گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ملی۔ اسی بات پر ملزم نے آپے سے باہر ہو کر پستول اٹھایا اور چونکہ اسے گھر کا پتہ پہلے ہی معلوم تھا، وہ وہاں جا پہنچا۔قتل کی یہ لرزہ خیز واردات کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے اور پولیس معاملے کی ہر زاویے سے تفتیش کر رہی ہے تاکہ اصل محرکات سامنے آ سکیں اور قاتل کو قرار واقعی سزا دی جا سکے۔