جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مسافروں سے بھرا ہچکولے کھاتے بھارتی طیارے کے پائلٹ کا لاہور اترنے کیلئے پاکستانی حکام سے رابطہ

datetime 26  مئی‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، 21 مئی کی شام دہلی سے سرینگر جانے والی انڈیگو ایئرلائن کی پرواز دورانِ پرواز شدید موسمی حالات کا شکار ہو گئی۔ طیارے کو پنجاب کے اوپر سے گزرتے ہوئے شدید ژالہ باری کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں مسافر جہاز کے شدید جھٹکوں سے دہل گئے۔220 سے زائد مسافروں کو لے کر جا رہی یہ پرواز جیسے ہی خراب موسم میں داخل ہوئی، فضا میں ہچکولے کھانے لگی اور کچھ لمحوں کے لیے طیارہ بےقابو دکھائی دیا۔

مسافروں نے بیان دیا کہ صورتحال اتنی خوفناک تھی کہ ہر کسی کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے تھے۔سرینگر سے تعلق رکھنے والے ایک مسافر سمیع اللہ نے کہا کہ اچانک ایک زوردار جھٹکا محسوس ہوا، یوں لگا جیسے ہماری زندگی کی آخری پرواز ہو۔ لوگ ڈر سے چیخنے لگے اور دعا مانگنے لگے۔پرواز کے عملے نے موسم کی شدت کو دیکھتے ہوئے بھارت کی فضائیہ کے ناردرن کنٹرول سے گزارش کی کہ انہیں بین الاقوامی سرحد کے قریب سے بائیں جانب جانے کی اجازت دی جائے تاکہ خراب موسم سے بچا جا سکے، مگر انہیں اجازت نہیں دی گئی۔پائلٹ نے لینڈنگ سے تقریباً آدھے گھنٹے قبل خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تمام مسافر فوری طور پر سیٹ بیلٹس باندھ لیں۔ طیارے کی مسلسل ہچکولوں کے باعث پائلٹ کو سرینگر ایئر ٹریفک کنٹرول کو ہنگامی صورتحال کی اطلاع دینا پڑی۔ایک لاجسٹکس کمپنی کے شریک بانی، جو اس پرواز میں موجود تھے، نے بتایا کہ وہ اکثر سفر کرتے ہیں مگر ایسا فضائی جھٹکا انہوں نے پہلے کبھی نہیں محسوس کیا۔ انہوں نے پائلٹ کے بروقت ردِعمل پر شکریہ ادا کیا کہ تمام مسافروں کو بحفاظت اتار لیا گیا۔

مزید یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ عملے نے پاکستانی ایئر ٹریفک کنٹرول (لاہور) سے اجازت مانگی تھی کہ وہ موسم کی خرابی سے بچنے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کر سکیں، تاہم یہ درخواست رد کر دی گئی۔ اس بارے میں بی بی سی اردو نے پاکستان کی سول ایوی ایشن سے رابطہ کیا، لیکن فی الحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پاک بھارت کشیدگی کے باعث دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی ایئر لائنز پر اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سابق افسر ملک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمومی حالات میں کسی بھی ملک کی فضائی حدود میں ہنگامی داخلے کی اجازت دی جاتی ہے، لیکن موجودہ صورتحال میں یہ درخواست مسترد ہونا متوقع تھا۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…