اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان میں 1کروڑ 40لاکھ افراد ذہنی امراض مبتلا ہیں۔ جس کی بنیادی وجہ معاشی تنگی ، امن وامان کی مخدوش صورتحال ،پریشانی ،روزگار کا نہ ہونا ،ا?پس کے تعلقات کی خرابی میںتبدیلی ہے۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے مینٹل ہیلتھ فورم کے تحت آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے سے خطاب کے دوران کیا۔ مقررین نےکہا کہ یہ بیماری مورثی اور نشوونما میں فرق کے باعث بھی ہو سکتی ہے تاہم انفرادی اور اجتماعی سطح پر کوششوں سے ان امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ ماہر ین امراض نفسیات کی کمی کے باعث عوام جادو ٹونا کرنے والوں سے رجو ع کرنے پر مجبورہوجاتے ہیں۔حکومت کو چاہیے کہ مینٹل ہیلتھ ایکٹ 2013ئپر عملدرآمد کرائے ، ذہنی امراض کے شعبے کو پرائمری ہیلتھ کیئر پروگرام میں شامل کرے اور سرکاری اسپتالوں میں دماغی امراض کے شعبوں کی حالت بہتر بنائے۔مقررین میں وزیر اعظم کی مشیر شہناز وزیر علی ، امن فاﺅنڈیشن کی سی ای او ڈاکٹر سعدیہ قریشی،ڈاکٹر محسن نقوی ودیگرشامل تھے۔