ہریانہ(نیوزڈیسک) بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلی منوہارلال کھاتر نے کہا ہے کہ اگر مسلمانوں کو بھارت میں رہنا ہے تو گائے کا گوشت کھانا ترک کرنا ہوگا۔بھارتی اخبار کو انٹرویو کے دوران ہریانہ کے وزیراعلی نے کہاکہ بھارت میں گائے کو مقدس علامت سمجھا جاتا ہے اس لئے مسلمانوں کو اگر بھارت میں رہنا ہے تو گائے کا گوشت کھانا چھوڑنا ہی ہوگا، دادری میں گائے کا گوشت فریج میں رکھنے پر شہری کو جلائے جانے کے واقعے پر لال کھاتر کا کہنا تھا کہ دادری حادثہ غلط فہمی کا نتیجہ تھا اور دونوں جانب سے غلط کیا گیا تاہم انہوں نے بی جے پی کے غنڈوں کی حمایت نہ چھوڑی اور الزام عائد کیا کہ مقتول نے گائے کی شان میں گستاخی کی اس لئے مشتعل ہجوم نے اسے ہلاک کردیا۔ریاست ہریانہ کے وزیراعلی نے کہا کہ گائے کا گوشت کھانے سے ایک کمیونٹی کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اور قانون اس چیز کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی کے جذبات سے کھیلا جائے، انٹرویو کے دوران جب ان سے سوال کیاگیا کہ بھارت میں عیسائی بھی گائے کا گوشت کھاتے ہیں اور قانون کسی کو اس چیز پر مجبور بھی نہیں کرتا کہ آپ کو کیا کھانا ہے اور کیا نہیں جس پر لال کھاتر نے کہاکہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے مذہب میں کہیں نہیں لکھا کہ گائے کا گوشت کھانا لازمی ہے اور وہ گائے کا گوشت کھائے بغیر بھی مسلمان یا عیسائی رہ سکتے ہیں۔