تمام فریقین طالبان سے بات کریں ،باراک اوبامہ

16  اکتوبر‬‮  2015

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی صدر نے افغانستان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سمیت تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے بات کریں ۔ان کے بقول پاکستانی وزیراعظم سے افغانستان کے مسئلہ پر بات ہوگی ۔ منصوبے کے مطابق رواں برس کے اختتام تک افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کو ساڑھے 5 ہزار تک لایا جانا تھا ، تاہم صدر اوبامہ نے اپنے پرانے منصوبے کو تبدیل کرتے ہوئے 9 ہزار 800 فوجیوں کو فی الحال افغانستان میں تعینات رکھنے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان امریکی فوجیوں کی تعداد کو فی الحال کم نہ کرنا ، طویل المدتی کامیابی کیلئے ضروری ہے ، افغان فورسز نے کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ تاہم ابھی وہ اس حد تک مضبوط نہیںجتنے حالات متقاضی ہیں ۔اوبامہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج انسداد ، دہشتگردی اور افغان فورسز کی تربیت پر توجہ مرکوز رکھیں گی تاہم مذاکرات افغانستان میں امن کا واحد حل ہے ۔ اوبامہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے دہشتگردوں پر دباﺅ آنے کے بعد وہ افغانستان بھاگ آئے ہیں ، افغانستان کو دہشتگردوں کی جنت نہیں بننے دینگے ۔ ان کے مطابق افغان فورسز نے اتحادی افواج کے ساتھ قندوز سے طالبان کا نکالا ، مستقبل میں بھی افغان فورسز کی مدد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ 2016 ءتک 5500 امریکی فوجی جلال آباد اور قندہار میں تعینات رہیں گے ۔



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…