کراچی(این این آئی)معروف سماجی رہنما رمضان چھیپا نے امجد صابری کے آخری غسل سے متعلق حیران کن انکشاف کر دیا۔پاکستان کے معروف قوال امجد صابری 2016 میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہو گئے تھے، ان کی المناک موت نے پوری قوم کو غمزدہ کر دیا تھا۔ امجد صابری کی عمر محض 39 سال تھی اور انہوں نے 5 بچوں اور 2 بیواں کو سوگوار چھوڑا تھا، ان کے جنازے میں ہزاروں چاہنے والوں نے شرکت کی جبکہ ان کے گھر اور علاقے میں کہرام مچ گیا تھا۔چھیپا فائونڈیشن کے بانی رمضان چھیپا کراچی میں فلاحی خدمات انجام دینے سے متعلق جانے جاتے ہیں، انہوں نے حال ہی میں ایک ٹی وی پروگرام میں امجد صابری کے غسل کے دوران پیش آنے والے حیرت انگیز واقعے کا انکشاف کیا۔
رمضان چھیپا نے بتایا کہ جب بھی میں کسی میت کو غسل دیتا ہوں، تو میں مختلف چیزوں کا مشاہدہ کرتا ہوں، جب میں امجد صابری کو غسل دے رہا تھا تو اچانک میں پیچھے ہٹ گیا کیونکہ میں نے دیکھا کہ وہ مسکرا رہے تھے، میں کانپ گیا اور فورا ان کے اہلِ خانہ کو بلایا، انہوں نے بھی یہ منظر دیکھا اور دعا کرنے لگے۔انہوں نے کہا کہ ایسی چیزوں کی حقیقت صرف خدا ہی بہتر جانتا ہے لیکن ہمیں اکثر مختلف نشانیاں نظر آتی ہیں، بعض اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ کسی میت کے چہرے پر تکلیف کے آثار ہوتے ہیں جبکہ بعض خوش نصیب مسکراتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوتے ہیں۔رمضان چھیپا کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ زیادہ تر صارفین نے اس واقعے کو امجد صابری کی نیک نامی اور معصومیت کی دلیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نیک بندے اور صوفی خاندان سے تعلق رکھتے تھے، اس لیے ان کی روح کو خوشی نصیب ہوئی۔
کچھ صارفین نے رمضان چھیپا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ذاتی اور روحانی باتوں کو میڈیا پر شیئر نہیں کرنا چاہیے، بعض نے اس بیان کو جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ ایسی کہانیوں کو بغیر ثبوت کے پھیلانا درست نہیں۔واضح رہے کہ امجد صابری کا تعلق پاکستان کے نامور صوفی قوال صابر برادران کے خاندان سے تھا، وہ اپنی قوالیوں تاجدارِ حرم اور بھر دو جھولی کی بدولت عالمی شہرت رکھتے تھے، ان کا قتل پاکستان کی موسیقی اور روحانی ثقافت کے لیے ایک بڑا نقصان تھا لیکن امجد صابری آج بھی لاکھوں دلوں میں زندہ ہیں۔