لاہور(نیوزڈیسک))آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (آپٹما) نے ملک بھر میں آج بروز (بدھ ) کو صنعتیں بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ناقص حکومتی پالیسی سے برآمدات میں مجموعی طور پر 21 فیصد کمی ہوئی ہے، بھارت نے دھاگہ برآمد کر کے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ۔ ان خےالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز اپٹما چیئرمین پنجاب عامر فیاض نے پرےس کانفرنس کرتے ہوئے کےا انہوںنے کہا کہ حکومت نے ستمبر میں مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن نتیجہ صفر رہا ، حکومت ملک کو قرضوں میں جکڑنے کی بجائے زر مبادلہ کمانے والی انڈسٹری پر توجہ دے ۔ دوسری جانب لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی آپٹما سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اہم برآمدی شعبے کے لیے جلد از جلد ریلیف پیکیج کا اعلان کرے۔ لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا کہ زیادہ پیداواری لاگت اور دیگر مسائل کی وجہ سے نہ صرف پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات عالمی منڈی میں اپنی جگہ کھورہی ہیں بلکہ بے روزگاری کا گراف بھی بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کم از کم چار سو ٹیکسٹائل ملز نے بطور احتجاج ایک روز کے لیے پیداوار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جس سے ایک طرف تو قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوگا اور دوسری طرف غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی منفی پیغام ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ پیداواری لاگت کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پہلے ہی مسائل کا سامنا تھا، ایسے میں توانائی کا بحران جلتی پر تیل کا کام کررہا ہے لہذا حکومت کو وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا برآمدی اور روزگار کی فراہمی کے حوالے سے دوسرا بڑا شعبہ ہونے کی حیثیت سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے۔ شیخ محمد ارشد نے کہا کہ اس وقت جب خطے کے دیگر ممالک تیزی سے ترقی کررہے ہیں، ہماری ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی پالیسی سازوں کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔