ریاض(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے خلاف سرگرم خفیہ سازشی ہاتھ اپنی ریشہ دوانیوں میں کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوں گے، سعودی عرب میں بدامنی، سیاسی انارکی، فرقہ واریت اور عالم اسلام میں انتشار پھیلا کر سعودی عرب کو کمزور نہں کیا جاسکتا اور نہ کسی دشمن ملک کی سازشوں سے سعودی عرب کی حجاج ومعتمرین کرام کی خدمت کے فریضے کی انجام دہی میں کسی قسم کی منفی اثرات مرتب کیے جاسکتے ۔عرب ٹی وی کے مطابق شاہ سلمان نے ریاض میں سعودی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کسی خفیہ ہاتھ کو اپنی مکروہ سازشوں کو آگے بڑھانے کی اجازت نہیں دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت اور عوام نے تمام تر صلاحیتیں اللہ کے مہمانوں کی خدمت اور ان کے تحفظ و سلامتی کے لیے وقف کر رکھی ہیں۔ سعودی عرب کا کوئی دشمن ہمیں حجاج کرام کی خدمت سے نہیں روک سکتا۔شاہ سلمان نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں منٰی کے مقام پر حج کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں ہونے والے حادثے پر سعودی عرب کے ساتھ اظہار ہمدردی پر پورے عالم اسلام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے منیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔شاہ سلمان نے کہا کہ منیٰ حادثے کے بعد بعض دشمن عناصر کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف ایک منفی اور مکروہ سازشی مہم چلائی گئی مگر ہم اس طرح کی سازشوں اور ان کے پیچھے سرگرم خفیہ ہاتھوں کو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے گھرکی زیارت کے لیے آنے والے فرزندان توحید کی خدمت اور ان کا تحفظ ہماری دینی اورقومی ذمہ داری ہے۔ کوئی دشمن ہمیں اس ذمہ داری کی انجام دہی سے نہیں روک سکتا۔شاہ سلمان نے جمہوریہ یمن میں مستحکم قومی حکومت کے قیام اور امن وخوشحالی کے قیام تک صنعاءکے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر شاہ سلمان و موریتانیہ کے صدر محمد ولد عبدالعزیز کے ساتھ ہوئی بات چیت اور دو طرفہ تعاون کے فروغ کے سلسلے میں مذاکرات کے نتائج سے بھی آگاہ کیا گیا۔