منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

جننگ فیکٹریوں میں قابل فروخت روئی کے وسیع ذخائر دستیاب

datetime 20  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کاٹن ایئر 2024-25 میں مقامی کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کے باوجود جننگ فیکٹریوں میں قابل فروخت روئی کے وسیع ذخائر دستیاب ہیں، جس سے مقامی جننگ سیکٹر مایوسی دوچار ہوگئے ہیں.جننگ انڈسٹری نے موجودہ حالات کے تناظر میں مقامی طور پر پیدا ہونے والی روئی کے استعمال کے فروغ اور کپاس کی پیداوار بڑھانے سے متعلق پالیسی سازوں سے ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی مرتب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے تاکہ کھپت بڑھنے کے نتیجے میں کسانوں کی فی ایکڑ آمدنی بڑھ سکے اور مستقبل میں کپاس کی کاشت میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوسکے.

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار کے بارے میں جاری ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 15جنوری 2025 تک مجموعی طور پر صرف 54لاکھ 90ہزار روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی جننگ فیکٹریوں میں ترسیل ہوئی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 34 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہے.رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت کے دوران پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 35 فیصد جبکہ سندھ میں 32 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے.

انھوں نے بتایا کہ اندرون ملک روئی کی خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے رواں سال بیرون ملک سے ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات کی گئی ہے اور اب اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں کہ ٹیکسٹائل ملیں ای ایف ایس اسکیم کے تحت بیرون ملک سے بڑی مقدار میں کپڑے کی درآمدات بھی شروع کررہی ہیں جس سے مقامی طور پر پیدا ہونے والی روئی اور سوتی دھاگے کی فروخت مزید متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…