واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکہ نے سی 17 طیاروں کے ذریعے شام کے شمال مشرقی علاقوں میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑنے والے باغیوں کے لیے 45 ٹن سے زیادہ اسلحہ پہنچا دیا ہے۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سی 17 طیاروں نے لڑاکا طیاروں کی نگرانی میں گذشتہ رات شامی صوبے میں یہ اسلحہ گرایا۔پینٹاگون کے مطابق اس اسلحے میں چھوٹے ہتھیار، گولہ بارود اور گرینیڈ شامل تھے۔پینٹاگون کا کہنا ہے کہ شامی صوبے میں 100 سے زیادہ پیلٹس گرائے گئے۔واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے لڑنے کے لیے نئے باغیوں کی تربیت اور انھیں اسلحہ اور دیگر سازوسامان کی فراہمی کا سلسلہ ترک کرنے کا چند دن بعد سامنے آیا ہے۔رقہ ریولوشنریز فرنٹ کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ انھیں بتایا گیا ہے کہ اس اسلحے سے انھیں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے مضبوط گڑھ رقہ میں مشترکہ حملہ کرنے میں مدد ملے گی۔دریں اثنا اطلاعات کے مطابق روسی طیاروں نے شام کے شمال مغربی علاقوں میں فضائی کارروائیوں کو مزید تیز کر دیا ہے۔شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں اور حکام کا کہنا ہے کہ یہ فضائی کارروائی شام کے صوبے ہما میں کی گئی۔دوسری جانب روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شام کے صوبوں ہما، حمص اور ادلب میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے 53 ٹھکانوں کو نشاہ بنایا گیا۔شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف شروع ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں اب تک 2,50,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔