اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی وزارت لیبر نے نئے لیبر قوانین کے نفاذ کااعلان کردیا جس میں مختلف 38تبدیلیاں کی گئی ہیں اور اس کا اطلاق 18اکتوبر سے ہوگا۔ عرب میڈیا کے مطابق اصلاحات میں زیادہ ترکاتعلق نظم و ضبط، تربیت ، سعودی استحقاق ، لیبر کنٹریکٹ ، خواتین کے روزگار اور انسپکشن کے طریقہ کارسے ہے۔ نئے قوانین کے اطلاق سے پرائیویٹ سیکٹرمیں کام کرنیوالے ورکرز کے حقوق کا تحفظ ہوگا اور ایسی تمام خلاف ورزیاں محدود ہو جائیں گی جس سے کارکنان
مزیدسنئے:شرم تم کو مگر نہیں آتی
اور مالکان کے حقوق متاثر ہوں ، ان قوانین کے اطلاق سے کام کرنے کا بہتر ماحول بھی دستیاب ہوگا۔نئے قوانین کمپنیوں کو نوجوان سعودی مردوں اور عورتوں کیلئے کارپوریٹ سماجی ذمہ داریوں کے لئے مراعات فراہم کرتے ہیں جبکہ ورکرز کو بھی اپنی کمپنی کیساتھ کسی بھی وجہ سے کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد نوکریاں ڈھونڈنے میں مدد ملے گی ،قوانین میں پیشہ وارانہ سیفٹی کے اصول، کمپنی میں اس کی اہمیت اور کام کے ماحول میں بہتری بھی شامل ہیں، یہ قوانین خواتین کو نقصان دہ اور خطرناک پیشے اپنانے سے بھی روکتے ہیں۔ نئے قوانین میں مسلمان اور غیر مسلم ملازم خواتین کیلئے حمل اور زچگی ، خاوندکی وفات کی صورت میں دی جانیوالی چھٹیاں بھی شامل ہیں۔