کراچی(این این آئی)زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔روس کی پاکستان کے انفرا اسٹرکچر پراجیکٹس میں متوقع سرمایہ کاری، دونوں ممالک میں باضابطہ بینکاری سسٹم شروع ہونے کی توقعات اور افراط زر کی شرح 4.9فیصد کے ساتھ 79ماہ کی کم ترین سطح پر آنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 278روپے سے نیچے آگئے اور اوپن ریٹ بھی 279روپے سے نیچے آگئے۔
فیوچر اکنامک انڈیکیٹرز میں بہتری کے آثار نظر آنے اور کرنٹ اکاونٹ سرپلس ہونے کی پیشگوئیاں مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔ اسی طرح ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم سے معدنیات، زراعت سمیت مختلف شعبوں کے منصوبوں پر عمل درآمد کے آغاز اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 11ارب ڈالر 10کروڑ ڈالر سے متجاوز ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 28پیسے کی کمی سے 277روپے 77پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔ بعدازاں سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 08پیسے کی کمی سے 277روپے 97پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پیسے کی کمی سے 278روپے پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔