قاہرہ (نیوزڈیسک)فرانسیسی وزیراعظم مانویل فالس نے کہا ہے کہ جب تک بشارالاسد اقتدار پر قابض ہیں اس وقت تک شام کے بحران کا کوئی پرامن تصفیہ ممکن نہیں ہے۔عرب ٹی وی کو انٹرویومیں فرانسیسی سربراہ حکومت نے کہاکہ داعش فرانس میں حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے بحران کا سیاسی حل اس وقت تک ممکن نہیں جب تک صدر اسد اقتدار پرقابض ہیں۔ انہوں نے شامی اپوزیشن میں پائے جانے والے اختلافات کو بھی مسئلے کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ رقرار دیتے ہوئے شامی اپوزیشن کے دھڑوں کو متفقہ ایجنڈے پر جمع ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے شام کے بحران کے حل کے لیے ایران، ترکی اور روس کو بھی شاملِ مذاکرات کرنے کی تجویز پیش کی۔ شام میں فرانسیسی فوج کے داعش کے ٹھکانوں پرحملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیرس شام میں محدود فوجی کارروائی کے لیے تیاری کررہا ہے مگر کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل اپنے اتحادیوں کو اس کے بارے میں مکمل آگاہ رکھا جائے گا۔شام کے تنازع کے حل کے لیے روس کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فالس کاکہنا تھا کہ شام کے معاملے میں ماسکو کو بھی بات چیت میں شامل کرنا پڑےگا۔ شامی پناہ گزینوں کی آباد کاری کے بارے میں سوال کے جواب میں فرانسیسی وزیراعظم نے کہا کہ ان کا ملک 30 ہزار شامی پناہ گزینوں کو اپنے ہاں پناہ دے گا۔