جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

بینکوں پر 197 ارب روپے اضافی انکم ٹیکس عائد ہونے کا امکان

datetime 16  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) بینکوں کو اپنے بھاری منافع جات پر 197 ارب روپے اضافی انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا، اس ٹیکس سے بچنے کیلیے بینکس لابنگ کر رہے ہیں اور ایک بار پھر اضافی انکم ٹیکس سے استثنیٰ حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

انویسٹمنٹ اینڈ ایڈوائزری فرم ٹولا ایسوسی ایٹس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان میں مقامی اور غیر ملکی بینکس ملا کر مجموعی طور پر 27 بینکس کام کر رہے ہیں، جن سے ایڈوانس ٹو ڈیپازٹ ریشو(اے ڈی آر)کی بنیاد پر 197 ارب روپے کا اضافی انکم ٹیکس حاصل کیا جاسکتا ہے۔یہ بینکس حکومت کو بھاری قرض دے رہے ہیں، لیکن انکم ٹیکس لا کے مطابق اگر بینکوں کے پرائیویٹ سیکٹر کو دیے گئے قرض ایک مخصوص سطح سے کم ہونگے تو بینکوں کو 10 سے 15 فیصد تک اضافی انکم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا، رپورٹ کے مطابق 2024 میں بینکوں پر 612 ارب روپے کا اضافی انکم ٹیکس عائد ہوا تھا، لیکن بینکس حکومت سے استثنا حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

بینکوں کے منافع جات کی بنیاد پر ٹیکس سال 2025 میں بینکوں کو 197 ارب روپے کا اضافی انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا، واضح رہے کہ اضافی انکم ٹیکس 2022 میں متعارف کرایا گیا تھا، جس کا مقصد تھا کہ بینکس پرائیوٹ سیکٹر کو زیادہ قرض فراہم کریں، لیکن پھر حکومت نے اس کو 2023 میں معطل کردیا تھا، لیکن یہ جنوری 2024 میں دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔بینکوں پر نارملی 39 فیصد ٹیکس عائد ہے، لیکن اگر بینکوں کا اے ڈی آر ریشو 40 فیصد تک رہتا ہے تو پھر حکومت سرکاری قرضوں پر حاصل کیے گئے منافع پر 55 فیصد ٹیکس وصول کرے گی،

اگر اے ڈی آر ریشو 49 رہتا تو پھر 50 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا، اگر اے ڈی آر 50 فیصد سے بڑھ جاتا ہے تو پھر حکومت عام شرح سے 39 فیصد ٹیکس ہی وصول کرے گی۔واضح رہے کہ یہ ٹیکس سال کے آخری دن کے اعداد وشمار پر کیلکولیٹ کیا جاتا ہے، جس کو بینکس اپنے مفاد میں استعمال کرتے ہیں، رپورٹ کے مطابق بینکس ایک بار پھر استثنا حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہیں، اور کئی بار اس حوالے سے اعلی حکام کو اپروچ کرچکے ہیں اور کر رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…