کراچی(این این آئی) حکومت کی جانب سے 2ارب ڈالر کے مالیاتی خلا پر کرنے کی اطلاعات اور گورنر اسٹیٹ بینک کے ستمبر میں ہی آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے پاکستان کے لیے نئے قرض پروگرام منظور ہونے کے دعوے کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
فنانشل گیپ کو پورا کرنے کی غرض سے حکومت کی سعودی عرب سے موخر ادائیگیوں پر ایک ارب 20کروڑ ڈالر کا خام تیل حاصل کرنے کی اطلاعات، نئے اکنامک زونز نہ بنانے کی آئی ایم ایف کی شرط تسلیم کیے جانے اور مقامی ٹریژری بلوں میں 27ملین ڈالر کی فارن انویسٹمنٹس سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں اتارچڑھا کے باوجود ڈالر کی قدر گراوٹ کا شکار رہی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 27پیسے کی کمی سے 278روپے 27پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم وقفے وقفے سے مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10پیسے کی کمی 278روپے 44پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں طلب ورسد متوازن ہونے سے ڈالر کی بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 85پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔