نئی دلی(نیوزڈیسک)اعظم خان کے بان کی مون کو خط پر ہندو انتہاپسندوں کو آگ لگ گئی، یوپی کے وزیراعلیٰ اکلیش یادو نے اعظم خان کی برطرفی کا مطالبہ کردیا ہے۔سیکولر انڈیا کا نقاب اوڑھے، بھارت کا اصل چہرہ،بغل میں چھری،منہ میں رام رام ہے، جہاں ایک شخص کو صرف اس لیے موت کے منہ میں دھکیلا گیا کہ مندر سے افواہیں اڑادی گئیں کہ اس غریب نے گائے کا گوشت کھایا ہے۔ مودی سرکار کی لمبی خاموشی جب نہ ٹوٹی تو سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا،بھارت ماتا میں اقلیتوں کی حالت زار پر بان کی مون کو خط لکھا تو اکھنڈ بھارت کے سپنے دیکھنے والوں کو آگ لگ گئی۔ حالانکہ اس سے پہلے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ مرکنڈے کاٹجو نے بھی ہندو انتہاپسندی کے منہ پر جوتا مارتے ہوئے کہا تھا کہ گائے کسی کی ماں نہیں، صرف ایک جانور ہے،لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی غنڈہ گردی پر اتر آئی،چار نے مل کر ایک رکن اسمبلی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ گجرات فسادات میں مسلمانوں کے قتل عالم کا کلنک ہو،یا سمجھوتہ ایکسپریس کے مسافروں کو زندہ جلانے کا مکروہ جرم،کبھی گائے کو گائو ماتا بنا کر اس کا گوشت کھانے والوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں،سو میں سے اسی بے ایمان،پھر بھی تیرا بھارت مہان،یہ سیکولر راج نہیں بلکہ رام راج ہے اور ہندو انتہاپسند کی نظر میں جو رام راج کو نہ مانے اس کے لیے یمراج ہے۔