واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکہ میںٹویوٹا اور لینڈ کروزر داعش کی وجہ سے تعصبات کا شکار ہیں۔ امریکی نیوز چینل اے بی سی میںسابق امریکی سفیر نے مارک ویلس جو انسداد انتہا پسندی پراجیکٹ کے چیف اگزیکٹو ہیں سے کہا کہ افسوس ہے ٹویوٹا ،لینڈ کروزر داعش کا برانڈ بن گئیں ہیں۔مسٹرویلس نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا ٹویوٹا جان بوجھ کر اس سے فائدہ اٹھا رہا ہے مگر اب ہم اس پرنظر رکھے ہوئے ہیں۔ انسداد انتہا پسندی پراجیکٹ کا مقصد دہشت گردوںکی مالی امداد سے پردہ اٹھانا ہے۔آئی ایس آئی ایس کے پاس ٹویوٹا کی موجودگی کا سوال سالوں سے گردش عمل میںہے۔آئی ایس آئی ایس کے پاس نئی و پرانی ہر طرح کی ٹویوٹا موجود ہے جو وہ مختلف مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ داعش کی ایک حالیہ ہوئی پریڈ میں 3 چھوتھائی گاڑیاں کالی امبلس کے ساتھ سفید ٹویوٹا کی تھیں جبکہ مسٹوبیشی،ہنڈئی اور سوزو کم تعداد میں موجود تھیں۔